ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں02.02.17

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں02.02.17

664078
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں02.02.17

*** روزنامہ ینی شفق "سہ فریقی میکانزم نے کاروائیوں کا آغاز کر دیا" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی  میں منعقدہ روس۔عرب تعاون فورم سے خطاب کرتے ہوئے روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ شام میں فائر بندی  کی مانیٹرنگ کے لئے تشکیل کردہ سہہ فریقی میکانزم نے کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے اور شامی انتظامیہ عمومی طور پر فائر بندی کی پابندی کر رہی ہے۔ لاوروف  نے،  قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں گذشتہ ہفتے منعقدہ شامی مذاکرات میں کئے گئے فیصلوں کی رُو سے ترکی، روس اور ایران کی طرف سے قائم کردہ سہہ فریقی میکانزم کے کام  کا آغاز کرنے کی تاریخ  سے متعلق حتمی معلومات فراہم نہیں کیں۔ اس دوران  شام میں فائر بندی کے اطلاق  اور اس کی مانیٹرنگ کے موضوع پر آستانہ میں روس ، ایران اور ترکی کے تعاون سے 6 فروری کو متوقع تکنیکی مذاکرات میں  اقوام متحدہ کی شرکت بھی متوقع ہے۔ تکنیکی  اجلاس میں ضامن ممالک کی حیثیت سے روس اور ترکی 30 دسمبر سے لے کر اب تک فیلڈ میں ہونے والی کاروائیوں کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کریں گے۔

 

*** روزنامہ صباح "مغرب 15 جولائی کو ٹھیک طرح نہیں سمجھ سکا" کی سرخی کے ساتھ لکھتا  ہے کہ برطانیہ کی وزارت خارجہ  کے یورپ اور امریکی امور کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ ایلن ڈنکن نے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ  15 جولائی کے حملے کے اقدام  کی ذمہ دار فیتو دہشتگرد تنظیم ہے۔ ترکی جن حالات سے گزرا ہے اور اب تک گزر رہا ہے ، یورپی یونین کے ممالک اس کو درست نہیں سمجھ سکے۔ ڈنکن ،  15 جولائی کے بعد وزارتی سطح پر مغربی  دنیا سے ترکی  کا دورہ کرنے والے پہلے وزیر ہیں۔ برطانوی پارلیمنٹ کے خارجہ تعلقات کمیشن کے اراکین کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ ترکی،  15 جولائی کے حملے کے اقدام کے بعد لگنے والے  دہچکے سے نہیں نکل سکا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ حملہ تباہ کن پیمانے کا تھا اور ہم ان حالات کو  کہ جو ترکی کو درپیش ہیں سمجھنے پر مجبور ہیں ۔

 

***روزنامہ خبر ترک "برآمدات میں 15 فیصد اضافے کے ساتھ نئے سال کا تیزی سے آغاز" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ترکی کی برآمداتی اسمبلی TİM  نے گراوٹ کے ساتھ  سال  2016 کے  خاتمے کے بعد 2017 کے اولین برآمداتی اعداد و شمار کا اعلان کیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ماہِ جنوری میں برآمدات 15 فیصد اضافے کے ساتھ 10 بلین 528 ملین ڈالر رہیں۔ اس اضافے نے حالیہ 49 ماہ کے اضافے کے ریکارڈ کو توڑ ڈالا ہے۔ حالیہ 12 مہینوں کی برآمدات ایک سال قبل کے مقابلے میں 1.8  فیصد اضافے کے ساتھ 143 بلین 588 ملین ڈالر رہیں۔ سیکٹر کی سطح پر ماہِ دسمبر میں سب سے زیادہ برآمدات 2 بلین 69 ملین ڈالر کے ساتھ آٹو موٹیو سیکٹر سے  کی گئیں۔ اس کے بعد 1 بلین 253 ملین ڈالر  کے ساتھ ریڈی میڈ گارمنٹس دوسرے نمبر پر  اور 1 بلین 234 ملین ڈالر  کے ساتھ کیمیائی مادوں کا سیکٹر تیسرے نمبر پر رہا۔ برآمدات میں یورپی یونین کے ممالک کا حصہ 50 فیصد  کے لگ بھگ جبکہ مشرق وسطی کے ممالک کا حصہ 18.1  فیصد کے قریب رہا۔

 

*** روزنامہ حریت "ترکی اور قطر کی طرف سے نیا تجارتی پُل " کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ علاقے میں ایک موئثر تجارتی نیٹ ورک قائم کرنے کے لئے ترکی اور قطر کے تاجر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ قطر میں امیر الثانی کے کنبے کے قائم کردہ   قطر وقف کے 'قطر نیشنل کنوینشن سینٹر' اور ترک کمپنی 'میڈیا سٹی ' ، ایکسپو ترکی ۔قطر میلوں کی زنجیر' کا آغاز کروا رہے ہیں۔ پہلا فیسٹیول قطر کے دارالحکومت دوہا میں قطر نیشنل کنوینشن سینٹر  میں 18سے 20 اپریل کو منعقد ہو گا۔ سیاحت ، ہیلتھ ٹوئر ازم، انرجی، ماحولیاتی انتظامیہ ، خوراک ، رسل و رسائل اور فرنیچر سیکٹر  سے 300 فرمیں میلے میں شرکت کر رہی ہیں۔

 

*** روزنامہ وطن "لوہے سے سلک رُوٹ  کی تکمیل میں 2 ماہ کا کام رہ گیا ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ وزیر رسل  ورسائل ، ایوی ایشن  اور مواصلات احمد آرسلان کی طرف سے  باکو۔تبلیس۔کھارس ریلوے لائن کو فولاد سے سلک رُوٹ کا نام دیا گیا ہے اور اس سلک رُوٹ کو   مارچ اور اپریل یعنی 2 ماہ کے عرصے کے بھاری کام کے بعد سال کے پہلے نصف میں مکمل کر دیا جائے گا۔ آرسلان نے کہا کہ پروجیکٹ کھارس سمیت مشرقی اور جنوب مشرقی اناطولیہ کے 23 جاذب شہری مراکز  کا احاطہ کرنے کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے اور بیجنگ سے لندن تک پھیلے ہوئے سلک رُوٹ  کے اہم مراکز میں سے ایک بن جائے گا۔ احمد آرسلان نے کہا کہ خدمات کا آغاز کرنے پر یہ ریلوے لائن 1 ملین مسافروں کو رسل رسائل کی سہولیات فراہم کرے گی اور 6.5  ملین ٹن کارگو اٹھانے کی صلاحیت کی حامل ہو گی۔  



متعللقہ خبریں