ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 17.03.16

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 17.03.16

452683
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں  17.03.16

***روزنامہ حریت "اللہ بیڑہ غرق کرے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی اسمبلی ممبر طوبیٰ حضر کے 17 فروری کو انقرہ میں 29 افراد کی ہلاکت اور 61 افراد کے زخمی ہونے کا سبب بننے والے دہشت گردی کے حملے کے فاعل حملہ آور کے گھر تعزیت جانے کے خلاف ردعمل کا سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا کہ اس دفعہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے اسمبلی ممبران مہمت علی آسلان اور بسیمے کونجا نے بھی، ضلع دیار بکر کی تحصیل سُر میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کرنے والے دہشت گرد کے باتمان میں ادا کئے جانے والے ،جنازے میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "ہم اسی کے نقش قدم پر ہیں"۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے اسمبلی ممبران کے دہشتگرد کی تعریف و تحسین کرنے کے خلاف ردعمل پیش کیا جا رہاہے۔


***روزنامہ صباح " PYD کی قاتلانہ حملوں کی ٹیم کو تباہ کر دیا گیا ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ضلع دیار بکر کی تحصیل سُر میں آپریشن مکمل ہونے کے بعد کئے جانے والے کام میں PKK-PYD کے درمیان ربط و تعلق کو ثابت کرنے والے تازہ شواہد ملے ہیں۔ان شواہد سے ہلاک کئے جانے والے 301 دہشت گردوں میں سے 27 کے شام کے شمال میں موجود دہشتگرد تنظیم PYD کی قاتلانہ حملوں کی ٹیم ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ نشانہ باز دہشت گردوں کو PPK کی طرف سے بم کی تربیت دئیے جانے کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔


***روزنامہ ینی شفق "پوٹن نے اسد کو مٹا دیا" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ برطانوی روزنامہ انڈی پینڈینٹ نے مغربی ڈپلومیٹس کے حوالے سے شائع کردہ خبر میں کہا ہے کہ "روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے شام کے صدر بشار الاسد کی پشت پناہی چھوڑ دی ہے"۔ روس کے شام سے اپنی فوجی قوت کے ایک حصے کو واپس بلانے پر سیاسی حلقوں کی طرف سے متعدد آراء کا بھی اظہار کیا گیاہے۔ مغربی ڈپلومیٹس نے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت کرنا ترک کر دیا ہے۔ بی بی سی ترکی کی روزنامہ انڈی پینڈنٹ کی جنیوا کی رپورٹر لارا پیٹل کے حوالے سے لکھا ہے کہ پوٹن نے ایک ہنگامی فیصلے کے ساتھ روس کے شام میں فوجی مشن کے کامیابی کے ساتھ مکمل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے انڈی پینڈینٹ کے لئے اپنے بیان میں مغربی ڈپلومیٹس نے کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ پوٹن کی اسد کے ساتھ کوئی مستقل وابستگی نہیں ہے۔ روسی جانتے ہیں کہ اسد ایک عدم استحکام پیدا کرنے والی طاقت ہیں۔ اگر شام میں کوئی پُر امن عبوری دور قائم ہوتا ہے تو اس میں اسد موجود نہیں ہوں گے۔ مغربی ڈپلومیٹس کا خیال ہے کہ اس صورتحال کے مقابل روس کی شام میں فوجی موجودگی ماہِ ستمبرمیں فضائی حملوں کے آغاز کی نسبت زیادہ ہو گی۔


***روزنامہ اسٹار "ترک فرنیچر میکر چین میں بڑے پیمانے پر خود کو متعارف کروائیں گے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ چین میں متوقع دنیا کی سب سے بڑے فرنیچر فیسٹیول CIFF 2016 میں ترک فرنیچر میکر بھی خود کو متعارف کروائیں گے۔فیسٹیول میں ترکی کی طرف سے 4 ہزار مربع میٹر کے علاقے میں زائرین کے لئے فرنیچر نمائش کیا جائے گا۔ فیسٹیول چین کے اہم پیداواری مراکز میں سے گوآنگ زو شہر میں 18 سے 21 مارچ تک جاری رہے گی۔


***روزنامہ خبر ترک " ہبل سے 300 گنا زیادہ طاقتور" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ چین ، امریکہ کے خلائی ادارے ناسا کی ہبل ٹیلی اسکوپ سے 300 گنا زیادہ طاقتور ٹیلی اسکوپ ڈیزائن کر رہا ہے۔ اس ٹیلی اسکوپ کو ڈارک انرجی، ڈارک مادے اور سیاروں کی تحقیق میں استعمال کیا جائے گا اور نگاہ میں آ سکنے والی کائنات کے 40 فیصد حصے کو 10 سال میں دیکھا جائے گا۔



متعللقہ خبریں