ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 10.03.16

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 10.03.16

448085
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں  10.03.16

*** روزنامہ صباح " دفاع میں مقامیت کی شرح 76 فیصد" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ وزیر اعظم احمد داود اولو نے کل کُل 5.9 بلین ڈالر مالیت کے دفاعی صنعت کے پیکیج کی منظوری دی ہے۔ پیکیج میں 4.5 بلین ڈالر مقامی پروجیکٹوں کے لئے ہے اور ان پروجیکٹوں میں مسلح ڈرون طیارے، قومی پیادہ رائفل اور آطاق ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اپریل۔مئی کے مہینوں میں دفاعی صنعت کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے کا پروگرام بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی صنعت میں نجی سیکٹر بھی داخل ہوچکا ہے، اس شعبے میں ترکی کے بیرونی ممالک پر انحصار کو کم کرنے کے لئے تدابیر اختیار کی گئی ہیں اور ہم ایک نئی ساخت اختیار کرنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔


***روزنامہ وطن "ترکی کے خلاف گروہی کاروائی" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ روسی ہیکروں نے سال 2015 کے حملوں میں 10 فیصد اضافہ کر دیا ہے اور ترکی کے سرکاری اداروں اور ذرائع ابلاغ کے کمپیوٹروں کو کنٹرول میں لینے اور سرکاری رازوں سمیت نزاعی معلومات چوری کرنے کے لئے ماہِ جنوری سے لے کر اب تک مختلف طریقوں سے ترکی کو ہدف بنایا ہے۔ کریملین کے تعاون سے ان روسی ہیکروں نے گذشتہ ہفتے وزارت اعظمیٰ اور قومی اسمبلی کے کمپیوٹروں تک رسائی کے لئے "گروہی طوفان" کے نام سے بڑے پیمانے پر سائبر جاسوسی حملہ کیا۔ایک امریکی سائیبر سکیورٹی کمپنی کی قبل از وقت وارننگ سے حملے پر معمولی نقصان سے قابو پا لیا گیا۔


***روزنامہ ینی شفق " ترک ٹیلی کوم کی طرف سے زیر سمندر فائیبر" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ترکی ٹیلی کوم دنیا میں اہم ترین اور اعلٰی صلاحیت والی زیر سمندر ڈیٹا لائنز میں سے ایک کو تعمیر کرنے والی SEA-ME-WE-5 کنسورشئیم کی واحد رکن ترک کمپنی ہے۔ ترک ٹیلی کوم نے اس دائرہ کار میں بین الاقوامی زیر سمندر فائبر کیبل سسٹم میں مارماریس اسٹیشن کا اضافہ کیا ہے۔ یہ سسٹم 2016 کے آخر میں خدمات کا آغاز کرے گا اور ایشیاء سے یورپ تک 20 ہزار کلو میٹر سے طویل فاصلے میں ترکی سمیت 17 ممالک کو ایک دوسرے سے منسلک کرے گا۔


***روزنامہ حریت"حُبر ریذیڈنسی کی مرمت کی جا رہی ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ صدارتی دفتر کے زیر استعمال طرابیہ کی حُبر ریذیڈنسی اور اصطبل میں مرمت کا کام شروع ہو گیا ہے۔ تاریخی عمارتوں کو خارجی اثرات سے بچانے کے لئے نائلون شیٹوں سے ڈھانپ دیا گیاہے۔ حفاظتی کمیٹی کا منظور کردہ پروجیکٹ کے مطابق تاریخی عمارتوں میں نصب بوسیدہ اور اصلی نہ ہونے والے ٹکڑوں اور اشیاء کو علیحدہ کر کے نئے ٹکڑے نصب کئے جائیں گے۔


***روزنامہ اسٹار " تین دریا ایک شخص" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ نیل، ڈینیوب اور اورخُن ، پروفیسر ڈاکٹر حالوق دُرسُن ان تین دریاوں کے کناروں پر عثمانی ثقافت کے اثرات کو بیان کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے نیل کے بعد ڈینیوب کا حسن نامی کتاب تصنیف کی ہے اور آئندہ دنوں میں دریائے اورخُن پر کتاب تصنیف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ حالوق دُرسُن کی "ڈینیوب کا حسن " نامی کتاب اس جغرافیے کو زیادہ قریب سے جاننے اور دل سے محسوس کرنے کے خواہش مند افراد کے لئے ایک اچھی کتاب ہے۔ کتاب میں مصنف کی اپنی تحریر کے ساتھ ساتھ دریائے ڈینیوب کے بارے میں مختلف مصنفین کی تحریروں اور اشعار کو بھی شامل کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں