ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 27.05.2015

ترک ذرائع ابلاغ

291343
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 27.05.2015

روزنامہ صباح " گیبزے میں انفارمیشن ویلی کا قیام" کے زیر عنوان لکھتا ہے کہ گبزے انفارمیشن ویلی کا سنگ ِ بنیاد سائنس، صنعت و ٹیکنالوجی امور کےو زیر فکری اشق کے بھی شریک ہونے والی ایک تقریب کے دوران ڈالا گیا۔ وزیر اشق نے اس موقع پر بتایا کہ یہ وادی تین ملین مربع میٹر کے ایک وسیع رقبے پر قائم کی جائیگی، یہ مقام علم کو ٹیکنالوجی اور ٹیکنالوجی کو مصنوعات کی شکل دینے والا ترکی کا انفارمیشن بیس بنے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس ویلی میں نہ صرف آئی ٹی فرمیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی پیداوار کی خواہاں تمام تر تحقیقاتی و ترقیاتی فرمیں بھی اپنا بھر پور کردار ادا کریں گی۔ اس وادی کے گرد و نواح میں قائم کیے جانے والے ایکو سسٹم کی بدولت 5 ہزار ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ فرموں اور تقریباً 1 لاکھ ملازمین کے لیے اس مقام کو ایک خوشگوار اور پر سکون مقام کی حیثیت دی جائیگی۔
روزنامہ سٹار " ایوی ایشن نمائشوں کا اہتمام اب کے بعد صرف انقرہ میں ہوگا" جلی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ انقرہ بین الاقوامی نمائشوں کے مقام کا سنگ بنیاد کل ایک تقریب کے ساتھ ڈالا گیا۔ اس مقام کو انقرہ اور شعبہ جات کی ترقی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے وسعت دیے جا سکنے کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے، اس کی تکمیل پر یہ دنیا کے نمائشوں کا انعقاد کیے جانے والے پہلے ایک سو مقامات میں سے ایک کا درجہ حاصل ہو گا۔ اسی طرح یہ ایوی ایشن کے شعبے میں نمائشوں کا اہتمام کیا جا سکنے والا چوتھا بڑا ترین مقام ہو گا۔
روزنامہ ینی شفق نے " جاپانی فیوجٹ سو Fujitsu کی انقرہ میں نمائش" کے عنوان کے تحت لکھا ہے کہ جاپانی فرم نے ملک سے باہر سرمایہ کاری کیے جانے والے اولیت کے حامل دس ملکوں میں ترکی کو بھی شامل کیا ہے۔ فیوجٹ سو کی کی ترکی کی جنرل منیجر سیلدا بہادر کا کہنا ہے کہ ترکی کی ترقی کی استعداد، ہیومن ریسورسسز کا بلند معیار، ترک انسانوں کی نئی ٹیکنالوجی سے باآسانی ہم آہنگی اور روز مرہ کی زندگی میں ٹیکنالوجی کا وسیع استعمال کی طرح خصوصیات فرم کی ترجیح کے عناصر میں پیش پیش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جاپانی فرم ترکی میں نئی ٹیکنالوجی کو لانے سمیت مقامی کاروباری شخصیات کے ساتھ مشترکہ منصوبوں پر بھی کام کرے گی۔
روزنامہ خبر ترک " گولیر صبانجی دنیا کی طاقتور ترین ایک سو خواتین کی فہرست میں" جلی سرخی لگاتے ہوئے لکھتا ہے کہ فوربیس Forbes جریدے کی طاقتور ترین ایک سو خواتین کی فہرست میں واحد ترک خاتون گولیر صبانجی ہیں جو کہ اس فہرست میں 70 ویں نمبر پر رہی ہیں۔ادھر مرکل نے اوپر تلے 5ویں بار اس فہرست میں اول پوزیشن حاصل کی ہے۔
روزنامہ وطن " پر لطف ترین ریس " سرخی کے ساتھ اپنی خبر میں لکھتا ہے کہ ایک جانب تاریخی جزیرہ نما علاقہ اور دوسری جانب پل، سرائے، مساجد وغیرہ۔۔۔ دنیا بھر میں شاید پُر لطف ترین ریسوں میں شامل "ترک سیل پلاٹینیم باسفورس کپ 2015" مقابلہ بادبانی کل سے استنبول میں شروع ہو رہا ہے۔ مشرقی بحیرہ روم کے سب سے بڑے بادبانی مقابلے میں 6 ملکوں سے 50 کے قریب کشتیاں حصہ لے رہی ہیں۔ اس مقابلے کا شہر کے خاص مقامات سے استنبول کے باسی نظارہ کر سکیں گے، خصوصی نشریات کے ذریعے اسے دنیا بھر تک نشر کیا جائیگا۔ شہر کو قریب سے جاننے کا موقع بھی فراہم کرنے والے اس مقابلے کا اہتمام بروز ہفتہ ہوگا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں