ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 10.01.2015

ترک ذرائع ابلاغ

180039
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 10.01.2015

روزنامہ سٹار " دو برس بعد ترکی میں ایک نیا پیٹریئٹ میزائل " کے زیر عنوان لکھتا ہے کہ ہالینڈ کی طرف سے ترکی کے ضلع ادانہ میں قائم کردہ اور دو سالہ مدت پورا ہونے والے پیٹریئٹ میزائل کی جگہ نصب کیے جانے والے ہسپانوی میزائل نظام لادا گیا بحری جہاز ضلع خطائے کی تحصیل اسکندرون کی بندر گاہ پر لنگر انداز ہوا ہے۔ ہسپانوی پیٹریئٹ میزائلوں کو 12 لانچنگ پیڈز کے نظام کی حامل بیٹریوں پر نصب کیا جائیگا۔
روزنامہ ینی شفق " ترک ہلال احمر سے شام کو 840 ملین لیرے کی امداد " کے عنوان کے تحت لکھتا ہے کہ ترک ہلال احمر نے خانہ جنگی چھڑنے کے برس 2012 سے ابتک شام کے ضرورت مندوں کو 12 ہزار 350 ٹریلر وں اور ٹرکوں کے ذریعے 840 ملین لیرے کی مالیت کی امداد بہم پہنچائی ہے۔ ہلال احمر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل منتیز شمشیک نے بتایا ہے کہ شامی سر زمین پر قائم کیمپوں میں مقیم سوا لاکھ پناہ گزینوں کو سر چھپانے کی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بنیادی ضروریات کا سامان مہیا کیا گیا ہے۔ روانہ کردہ امداد کا 43 فیصد خوراک اور 57 فیصد رہائش کے سازو سامان اور ادویات پر مشتمل ہے۔
"تھریس میں قدرتی گیس کی دریافت" جلی سرخی لگاتے ہوئے روزنامہ ملیت نے اپنی خبر میں تحریر کیا ہے کہ ترکی کے علاقے تھریس میں کام کرنے والی کینڈین فرم مارسا انرجی کی طرف سے قدرتی گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ مارسا انرجی نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ دریافت کردہ قدرتی گیس کے ذخائر کی مقدار 600 ملین کیوبک میٹر ہے۔ فیلڈ میں تصدیق شدہ گیس کی مقدار 277 ملین کیوبیک میڑ ہے۔ اعلامیہ کے مطابق اس فیلڈ میں موجود قدرتی گیس کی مالی قدر تقریباً 86 ملین ڈالر ہے۔
روزنامہ ریڈیکل نے اپنی ویب سائٹ پر "ریڈی میڈ گارمنٹس کی ریکارڈ سطح پر برآمدات" عنوان کے تحت لکھا ہے کہ ترکی کی اہم برآمدات کی فہرست میں شامل ریڈی میڈ گارمنٹس کے شعبے میں گزشتہ برس 18٫7 ارب ڈالر کی برآمدات سر انجام دی گئی ہیں جو کہ گزشتہ دس برسوں میں اس شعبے کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس شعبے میں سب سے زیادہ برآمدات کیے جانے والے ملکوں میں 20 فیصد کے حصے کے ساتھ جرمنی ہے۔ جس کے بعد متحدہ عرب امارات ، فرانس اور اسپین کا نمبر آتا ہے۔
"500 ارب ڈالر کے لیے ترکی کا دورہ" جلی سرخی لگاتے ہوئے روزنامہ سٹار لکھتا ہے کہ سن 2018 تک 500 ارب ڈالر کے تجارتی حجم کا ہدف مقرر کرنے والی ڈی ۔ ایٹ اقتصادی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل علی محمد موساوی کا کہنا ہے کہ" تنظیم کے وزاراء تجارت دو ماہ بعد اس ہدف کے لیے ترکی میں مذاکرات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ہدف کے حصول کی خاطر ترکی کی قیادت میں نجی شعبہ جات کو یکجا کرنے والے اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں۔ سرکاری اور نجی شعبوں کے طور پر ہمیں مقررہ ہدف تک رسائی کی خاطر ہر ممکنہ کوششیں بروئے کار لانی ہوں گی۔"

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں