ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 03.01.2014

ترک ذرائع ابلاغ

169989
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 03.01.2014

روزنامہ آکشام " یشل یورت میں ایک نئے کلیسا کی تعمیر" کے زیر عنوان لکھتا ہے کہ وزیر اعظم احمد داؤد اولو نے غیر مسلم اقلیتی جماعتوں کے نمائندوں سے استنبول کے دولما باھچے محل میں ملاقات کی۔ اجلاس میں پرانے گرجا گھروں کی مرمت اور بحالی کے ساتھ ساتھ جمہوریہ ترکی کی تاریخ میں پہلی بار ایک نئے گرجا گھر کی تعمیر کا فیصلہ کیے جانے کی وضاحت کی گئی۔ جس کے مطابق سریانی جماعت یشل یورت علاقے میں ایک کلیسے کی تعمیر کرے گی۔ حکومت ترکی اس کے لیے ضروری اراضی فراہم کرے گی۔
روزنامہ ملیت" عالمی ٹھیکہ داروں کی انجمن کا صدر ایک ترک شہری" عنوان کے تحت لکھتا ہے کہ ترک ٹھیکہ داروں کی انجمن کے قائمقام صدر ایمرے آئکار کو عالمی تعمیراتی صنعت کے اعلی ترین عنصر بین الاقوامی ٹھیکہ دار وں کی کنفیڈریشن کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔ اس طرح آئکار 63 ملکوں کے رکن ہونے والی اور 5 ٹریلین ڈالر کے کاروباری حجم اور 150 ملین کارکنان کی حامل کنفیڈریشن کی صدارت کو دو برس کے لیے سنبھالیں گے۔
روزنامہ خبر ترک نے "ترک مسلح افواج کاپہلاطیارہ بردار جنگی بحری جہاز سن 2019 میں بحیرہ روم میں اتارا جائیگا" جلی سرخی لگاتے ہوئے لکھا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان کی صدارت میں منعقدہ قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنی ذاتی لاجسٹک مدد کے تحت بحرانی علاقوں کو منتقل کیے جا سکنے والے قومی طیارہ بردار جنگی بحری جہاز سے متعلق سڑیٹیجک فیصلے کیے گئے ہیں۔ یہ بحری جہاز سن 2019 میں مسلح افواج کے سپرد کیا جائیگا۔ جسے ایجین، بحیرہ روم اور بحیرہ اسود میں کاروائیوں کے لیے اور ضرورت پڑنے پر بحرِ ہند اور بحر الکاہل میں بھی استعمال کیا جا سکے گا۔
روزنامہ سٹار "سستی پیداوار میں ترکی کا چین سے مقابلہ" عنوان کے تحت لکھتا ہے کہ دی بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کی طرف سے جاری کردہ پیداواتی صنعت کے اخراجات انڈیکس کے مطابق پیداواری صنعت میں عالمی توازن میں تبدیلی واقع ہو رہی ہے۔ تحقیق کے مطابق سستی پیدوار میں چین پیچھے چلا گیا ہے تو امریکہ اس ضمن میں برتری قائم کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ متعلقہ فہرست میں اپنے مقام کو برقرار رکھنے والے ترکی کو متعدد برینڈز علاقائی پیداوار کے مرکز کی حیثیت سے ترجیح دینے کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
روزنامہ ملیت "ریکارڈ توڑا لیکن ہدف کو نشانہ نہ بنا سکا" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھتا ہے کہ ترکی کی مجموعی برآمدات نےسن 2014 میں 4 فیصد کے اضافے کے ساتھ 157٫6 ارب ڈالر تک پہنچتے ہوئے اپنے سابقہ تمام ریکارڈز توڑ دیے ہیں۔ ترکی سے سب سے زیادہ برآمدات کیے جانے والے ممالک بالترتیب جرمنی، عراق، برطانیہ، اٹلی اور ایران رہے ہیں۔ جبکہ برآمدات کی سطح میں سب سے زیادہ اضافہ ہیرے جواہرات کے شعبے میں ہوا ہے۔ ٹیکس میں چھوٹ سے جواہرات کی فروخت میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ترکی نے سن 2015 کے لیے 173 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف مقرر کیا ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں