باکو میں  ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان او سوڈانی نائب وزیرخارجہ علی الصادق کی ملاقات

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کے مطابق، ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے اور "غلط فہمیوں کو دور کرنے" کے فریم ورک  میں  تبادلہ خیال کیا گیا ہے

2008008
باکو میں  ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان او سوڈانی نائب وزیرخارجہ علی الصادق کی ملاقات

غیر جانبدار  ممالک کی تنظیم  کے رابطہ بیورو کے وزارتی اجلاس میں شرکت کے لیے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں موجود  ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور سوڈانی نائب وزیر خارجہ علی الصادق نے  ملاقات کی ہے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کے مطابق، ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے اور "غلط فہمیوں کو دور کرنے" کے فریم ورک  میں  تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

زیر بحث رابطہ 7 سال بعد دونوں ممالک کے درمیان اس سطح پر پہلا سفارتی رابطہ سمجھا جارہا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے 2016 میں شیعہ عالم نمر النمر سمیت 47 افراد کو "دہشت گردی" کے الزام میں پھانسی دینے پر ایران میں شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔

ملک میں مظاہرے ہوئے اور تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد میں قونصل خانے کی عمارت پر حملے کیے گئے تھے۔

اس پر سعودی عرب، بحرین اور سوڈان نے ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے جبکہ متحدہ عرب امارات نے اپنے تعلقات کو چارج ڈی افیئرز کی سطح تک کم کر دیا۔

کویت اپنے سفیر کو واپس بلا کر ایران کے خلاف سفارتی کارروائی کرنے والا پانچواں ملک بن گیا تھا۔

مارچ میں چین کی ثالثی سے سعودی عرب اور ایران کے سفارتی تعلقات کی بحالی پر رضامندی کے بعد ایران اور خطے کے عرب ممالک کے درمیان برف پگھلنا شروع ہوگئی ہے۔



متعللقہ خبریں