جاپان: ہم جی۔7 سربراہی اجلاس میں اسلحے سے پاک دنیا کے موقف پر قائم رہیں گے

میں جی۔7 سربراہی اجلاس میں اسلحے سے پاک دنیا کے لئے ایک مصمّم آواز بلند کروں گا اور اس معاملے میں ہم زیادہ ٹھوس اقدامات کریں گے: وزیر اعظم کیشیدہ فومیو

1987042
جاپان: ہم جی۔7 سربراہی اجلاس میں اسلحے سے پاک دنیا کے موقف پر قائم رہیں گے

جاپان کے وزیر اعظم کیشیدہ فومیو نے کہا ہے کہ ہم جی۔7 سربراہی اجلاس میں اسلحے سے پاک دنیا کے موقف پر قائم رہیں گے۔

جاپان میں رائے عامہ کی نگاہیں، جاپان کی ٹرم چیئرمین شپ میں 19 تا 21 مئی کو ملک کے جنوبی مغربی شہر ہیروشیما میں متوقع جی۔7 سربراہی اجلاس پر لگی ہوئی ہیں۔

وزیر اعظم کیشیدہ نے وزارت اعظمیٰ ریذیڈینسی سے قومی ذرائع ابلاغ کے لئے انٹرویو میں جی۔7 سربراہی اجلاس سے قبل کی  تازہ صورتحا  ل کا جائزہ لیا  ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں اجلاس میں اسلحے سے پاک دنیا کے لئے ایک مصمّم آواز بلند کروں گا اور اس معاملے میں ہم زیادہ ٹھوس اقدامات کریں گے۔

انہوں نے پیسیفک میں چین کے اثرو نفوذ اور یوکرین پر روس کے حملے کی یاد دہانی کروائی  اور کہا ہے کہ طاقت کے ذریعے  کسی جگہ کی حیثیت میں تبدیلی کے خلاف جی۔7 اجلاس ایک ٹھوس پیغام جاری کرے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ اجلاس میں انرجی اور غذائی سلامتی سے لے کر ماحولیاتی تبدیلیوں تک متعدد موضوعات پر بات کی جائے گی علاوہ ازیں اجلاس کو پورے عالمی تعاون پر بھی زور دینا چاہیے۔

وزیر اعظم کیشیدہ فومیو نے کہا ہے کہ وہ 19 مئی کو مہمان صدور کا استقبال 1945 کے ایٹمی حملے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں تعمیر کئے گئے یادگارِ امن پارک میں کریں گے۔

اجلاس میں جی۔7 ممالک کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا، برازیل، بھارت، انڈونیشیا، جنوبی کوریا اور ویتنام کو بھی بطور مہمان ممالک مدعو کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے 6 اگست  1945 کو ہیروشیما پر اور 9 اگست کو ناگاساکی پر ایٹم بم گرائے تھے۔ حملے کے نتیجے میں 2 لاکھ سے زائد  افراد ہلاک ہو گئے تھے۔



متعللقہ خبریں