خطے میں کشیدگی کا ماحول پیدا کرنے کی ذمہ دار امریکی انتظامیہ ہے، چین
اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ اپنے تکبر، خودغرضی، منافقت اور دہرے چہرے کو ختم کرے
چین نے واشنگٹن انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کا موجب ہونے والی چینی فوج کی جانب سے جزیرے کے گرد شروع کی جانے والی مشقوں کے سے پیدا ہونے والے بحران کی ذمہ دار ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چُن ینگ نے گزشتہ روز دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا، "آبنائے تائیوان میں کشیدگی کو جنم دینے والے واقعات اور وجہ واضح ہے۔ امریکہ وہ فریق ہے جس نے بغیر کسی وجہ کے بحران کو شہہ دی اور پیدا کیا۔ "
جزیرے کے ارد گرد چین کی مشقوں پر امریکی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ہوا نے کہا:"موجودہ صورتحال مکمل طور پر ایوان کی سپیکر پیلوسی اور دیگر امریکی سیاست دانوں کے رویے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ اس طرح کی بیان بازی سے 'دی کنگز نیو کلاتھز" کی کہانی ذہن میں آتی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ اپنے تکبر، خودغرضی، منافقت اور دہرے چہرے کو ختم کرے۔ "
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے متعلق ہے، انہوں ہوانے یہ سوال اٹھایا کہ "اگر کوئی ریاست امریکہ سے الگ ہو جائے، خود کو ایک آزاد ملک قرار دے، اور کسی غیر ملک نے اسے ہتھیار بیچے اور اس کی سیاسی حمایت کی، تو کیا امریکی حکومت اور عوام اس کی اجازت دیں گے؟"
تائیوان ہمارا اندرونی معاملہ ہے اور کسی غیر ملکی مداخلت کو ہر گز قبول نہیں کیا جائیگا۔
متعللقہ خبریں
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ غیر عسکری علاقے میں بارودی سرنگیں بچھا دیں
شمالی کوریا، فوجی قوّت سے پاک علاقے میں بارودی سرنگیں بچھا رہا ہے: روزنامہ یونہاپ