میانمار، فوجی اقتدار نے مارشل لا کی مدت میں یکم فروری 2023 تک توسیع کر دی
میانمار کی فوج نے 2020 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات اور ملک میں سیاسی کشیدگی کے بعد یکم فروری 2021 کو اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا
میانمار میں 2021 میں بغاوت کے ساتھ اقتدار سنبھالنےو الی فوجی انتظامیہ نے ملکی میں ایمر جنسی کےنفاذ کو سال 2023 تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
روزنامہ "ساوتھ چائنہ مارننگ پوسٹ " کی خبر کے مطابق قائمقام صدر مینٹ سوے نے ملک میں استحکام کی بحالی اور انتخابات کے لیے زیادہ بہتر طریقے سے تیاری کرنے کے لیے وقت درکار ہونے کا اعلان کیا ہے۔
مینٹ نے اطلاع دی ہے کہ ہنگامی حالت کے نفاذ میں یکم فروری 2023 تک توسیع کر دی گئی ہے۔
میانمار کی فوج نے 2020 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات اور ملک میں سیاسی کشیدگی کے بعد یکم فروری 2021 کو اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔
فوج نے ملک کی عملی رہنما اور وزیر خارجہ آنگ سان سوچی سمیت کئی عہدیداروں اور حکمران جماعت کے رہنماؤں کو حراست میں لیتے ہوئے ایک سال کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا تھا۔
میانمار میں فوجی بغاوت مخالف مظاہرین اور باغی گروپوں کے خلاف مسلح مداخلت کے نتیجے میں 2000 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
بغاوت کے بعد سے ابتک تقریباً 13 ہزار افراد کو زیر حراست لیا گیا ہے تو ان کا دس ہزار سے زائد تا حال جیلوں میں بند ہے۔
متعللقہ خبریں
افغانستان میں ہسپانوی سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی
17 مئی کو صوبہ بامیان میں سیاحوں پر مسلح حملہ تنظیم نے کیا تھا