انڈیا ہائی کورٹ نے زرعی اصلاحات کو التوا میں ڈال دیا
کاشتکار نومبر 2020 سے نئی دہلی کی سرحد پر کیمپ لگائے ہوئے ہیں اور وقتاً فوقتاً سڑکیں بھی بلاک کر رہے ہیں
انڈیا ہائی کورٹ نےکئی ماہ سے جاری کاشتکاروں کے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے زرعی اصلاحات کو التوا میں ڈال دیا ہے۔
عدالت نے نئی زرعی اصلاحات کے اطلاق کو التوا میں ڈالنے کا فیصلہ کاشتکاروں کی اصلاحات سے متعلق اعتراضات پر مبنی درخواستوں کے جائزے کے بعد کیا ہے۔
حکومت اور کاشتکاروں کے درمیان مذاکرات کے لئے غیر جانبدار ماہرین کمیٹی کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں ہائی کورٹ نے 26 جنوری یومِ جمہوریہ کے موقع پر کاشتکاروں کی طرف سے ٹریکٹروں کے ساتھ احتجاجی مظاہرے کو روکنے کے لئے بھی نئی دہلی پولیس کو الرٹ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں پارلیمنٹ کی طرف سے ماہِ ستمبر میں زرعی سیکٹر میں آزادی پر مبنی 3 قوانین کی منظوری کے بعد سے کاشتکار احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
احتجاجی مظاہروں کے لئے صوبہ پنجاب اور ہریانہ سے کاشتکار دارالحکومت نئی دہلی آئے اور نومبر 2020 سے نئی دہلی کی سرحد پر کیمپ لگائے ہوئے ہیں۔ یہ کاشتکار وقتاً فوقتاً سڑکیں بھی بلاک کر رہے ہیں۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ نئی زرعی قوانین سے کاشتکاروں کی آمدنی میں کمی ہو جائے گی، رابطہ کمپنیوں کے اختیارات میں اضافہ کر کے آخر کار کاشتکاروں کو ان کی زمینوں سے محروم کر دیا جائے گا۔
متعللقہ خبریں
افغانستان میں ہسپانوی سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی
17 مئی کو صوبہ بامیان میں سیاحوں پر مسلح حملہ تنظیم نے کیا تھا