افغانستان میں شادی کی تقریب میں خودکش حملے کے نتیجے میں 63 افراد جان بحق

عینی شاہدین نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ایک خود کش بمبار نے شادی کی تقریب میں خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔یہ دھماکہ صرف دس روز قبل کابل پولیس سٹیشن کے باہر ہونے والے بم دھماکے کے بعد ہوا ہے جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے

1254126
افغانستان میں  شادی کی تقریب میں خودکش حملے کے نتیجے میں 63 افراد جان بحق

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شادی کی ایک تقریب میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم 63 افراد ہلاک اور 180 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔

عینی شاہدین نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ایک خود کش بمبار نے شادی کی تقریب میں خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔یہ دھماکہ صرف دس روز قبل کابل پولیس سٹیشن کے باہر ہونے والے بم دھماکے کے بعد ہوا ہے جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے تھے

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ہفتے کی شب کابل میں ہزارہ کمیونٹی کی شادی کی تقریب کے دوران خودکش حملہ اُس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد شادی ہال میں موجود تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور جب شادی ہال میں مردوں کے پورشن میں پہنچا تو اسے آگے جانے سے روکا گیا جس پر اُس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

دھماکے کے بعد شادی ہال میں افراتفری مچ گئی اور لوگ ادھر ادھر بھاگنا شروع ہوگئے۔

​ دوسری جانب افغان طالبان نے خودکش حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے جب کہ افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق طالبان سے ہونے والے معاہدے کی امید کے باوجود تشدد میں کمی کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے

افغان صدر اشرف غنی نے شادی کی تقریب میں خودکش حملے کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اُن کی تمام ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

اشرف غنی نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ طالبان خود کو الزام تراشی سے بری نہیں کرسکتے۔ انہوں نے دہشت گردوں کو پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ افغان صدر نے آج یوم سوگ منانے سمیت سیاسی تقریبات کی منسوخی کا بھی اعلان کیا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے آٹھویں دور کا اختتام 12 اگست کو ہوا جس میں فریقین نے مزید مشاورت پر اتفاق کیا تھا۔ تاہم مذاکرات کے اگلے مرحلے کے لیے کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں