چین اور تائیوان کا اتحاد ایک تاریخی رجحان ہے جس کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا: شی جن پنگ

دوبارہ متحد ہونے کے بعد چین کے زیر حاکمیت تائیوان کے طرز حیات، سماجی نظام، شخصی جائیدادوں، دینی اعتقادات، قانونی حقوق اور تائیوان کے مفادات کا احترام کیا جائے گا کیونکہ ہم سب ایک ہی کنبے کے افراد ہیں: شی جن پنگ

1117703
چین اور تائیوان کا اتحاد ایک تاریخی رجحان ہے جس کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا: شی جن پنگ
si cinping1.jpg

چین کے صدر شی جن پنگ نے تائیوان کے چین سے اتحاد کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ  یہ اتحاد ایک ایسا تاریخی رجحان ہے کہ جس کے راستے میں کوئی بھی طاقت  اور کوئی بھی فریق  ہرگز رکاوٹ نہیں بن سکے گا۔

شی جن پنگ نے، دارالحکومت بیجنگ کے تیانن مین اسکوائر  میں واقع عوامی گریٹ ہال میں چین نیشنل پیپلز کانگریس کی طرف سے 'تائیوان ۔چین پُر امن اتحاد'کے موقف کے ساتھ منعقدہ  ،" تائیوان کے ساتھیوں کے لئے پیغام" نامی تقریب کے انعقاد کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کیا۔

شی نے کہا کہ دونوں آبنائے کا اتحاد ایک تاریخی رجحان ہے جس کے راستے میں کوئی بھی طاقت اور کوئی بھی فریق رکاوٹ نہیں بن سکے گا، دونوں آبنائے کے تمام دوستوں کے درمیان  ایک قدرتی قرابت داری  اور قومی شناخت  موجود ہے کہ جسے کوئی بھی شخص یا طاقت ہرگز تبدیل نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پُر امن اتحاد اور 'واحد ملک دو نظام 'کا اصول دوبارہ  اتحاد کے لئے بہترین طرزعمل ہے۔

شی نے کہا کہ دوبارہ متحد ہونے کے بعد چین کے زیر حاکمیت تائیوان کے طرز حیات، سماجی نظام، شخصی جائیدادوں، دینی اعتقادات، قانونی حقوق اور تائیوان کے مفادات کا احترام کیا جائے گا کیونکہ ہم سب ایک ہی کنبے کے افراد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تائیوان، چین کا داخلی معاملہ ہے لہٰذا مشاورت اور مذاکرات بھی دونوں فریقین کے درمیان ہونا ضروری ہیں۔

شی نے کہا کہ ہم، دوبارہ سے ایک پُر امن اتحاد کے لئے، ایک وسیع پلیٹ فورم تشکیل دینے کے خواہش مند ہیں اور اس مقصد کے لئے ہم، علیحدگی پسند کاروائیوں کی کسی بھی شکل کو موقع فراہم نہیں کریں گے۔ تائیوان کے ہر باشندے کو واضح شکل میں یہ جان لینا چاہیے کہ تائیوان کی آزادی ایک   گہری تباہی کے علاوہ اور کسی چیز کا سبب نہیں بن سکے گی۔

شی نے کہا کہ ان سب پہلووں کے ساتھ ساتھ تائیوان کے چین کے ساتھ اتحاد  سے کوئی بھی ملک جزیرے کے جائز اور اقتصادی مفادات کو نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔

واضح رہے کہ کل تائیوان کے لیڈر تسائی انگ وین نے بیجنگ حکومت سے اپیل کی تھی کہ تائیوان کے وجود  اور تائیوا ن کے عوام  کے آزادی اور جمہوری نظام میں  زندگی گزارنے کے حق کا احترام  کیا جائے۔



متعللقہ خبریں