بھارت: نیفا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

بھارت میں چمگادڑوں سے پھیلنے والے مہلک وائرس نیفا کی وجہ سے 17 افراد ہلاک ہو گئے، 1407 مریضوں کو طبّی تنہائی میں لے لیا گیا

985988
بھارت: نیفا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

بھارت میں چمگادڑوں سے پھیلنے والے مہلک وائرس نیفا کی وجہ سے 17 افراد ہلاک ہو گئے ہیں  جبکہ 1407 مریضوں کو طبّی تنہائی میں رکھا گیا ہے۔

کوزی کوڑ ہیلتھ کلینک کے ڈاکٹر جیاسری نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 31 مئی تک کی رپورٹوں کے مطابق 18 افراد میں اس وائرس کی تشخیص کی گئی تھی جن میں سے 17 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

جیاسری نے کہا ہے کہ مریضوں کی اکثریت کوزی کوڑاور مالاپرام  کی تحصیلوں میں دیکھنے میں آئی ہے اور ان مریضوں کو ان کے گھروں میں طبّی تنہائی میں رکھا گیا ہے   جہاں انہیں طبّی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

عالمی صحت کی تنظیم WHO کے مطابق  تا حال نیفا وائرس کی ویکسین  دریافت نہیں ہوئی، حفاظتی اقدامات کے نتیجے میں وائرس کے خلاف جلد طبّی  اقدامات کر کے مریضوں میں بخار اور بیماری کی شدت میں جزوی طور پر کمی آئی ہے لیکن  اموات کا سدباب نہیں کیا جا سکا۔

نیفا وائرس کے نتیجے میں مریض میں سر میں درد، بخار، پٹھوں میں درد اور نزلے جیسی علامتیں ظاہر ہوتی ہیں اور بعد کے مراحل میں سرچکرانے ، تھکن  اور بیہوشی جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

یہ وائرس سب سے پہلے ملایشیا کے علاقے نیفا سے ایک وباء کی شکل میں شروع ہوا اور اس کے بیالوجک اسلحہ  ہونے کے بارے میں بھی دعوے کئے جا رہے ہیں۔

زیادہ تر سنگاپور، بھارت اور بنگلہ دیش میں دیکھے جانے والے اس وائرس  کا سبب پھلوں کے رس پر پلنے والی چمگادڑیں  ہیں۔



متعللقہ خبریں