چین: بوڑھی عورتوں کا جتھہ سلاخوں کے پیچھے

لوگوں کو زبردستی گھروں سے باہر نکالنے ، قرضہ ادا نہ کرنے والوں کو گالیاں دینے اور لوگوں کے منہ پر تھوکنے کے جرم میں 70 سالہ 14 بوڑھی عورتوں کےجتھے کو سزائے قید سنا دی گئی

787630
چین: بوڑھی عورتوں کا جتھہ سلاخوں کے پیچھے

چین کے صوبے ہنان میں بوڑھی عورتوں کے ایک گینگ کو لوگوں کو زبردستی گھروں سے باہر نکالنے ، قرضہ ادا نہ کرنے والوں کو گالیاں دینے اور لوگوں کے منہ پر تھوکنے کے الزام میں سزائے قید سنائی گئی ہے۔

روزنامہ ساوتھ چائنہ مارننگ  پوسٹ کی خبر کے مطابق اپنے نام کو پوشیدہ رکھنے والے ایک ٹھیکہ دار نے نئی عمارت کی  تعمیر کے لئے بعض  گھروں کے مالکان سے گھروں کو خالی کروانے کے لئے 70 سال عمر کی 14 عورتوں کو متعین کیا۔

ٹھیکہ دار ان بوڑھی عورتوں کے جتھے کو یومیہ 30 ڈالر معاوضہ اور مفت کھانا دیتا تھا اور اس کے بدلے بوڑھی عورتوں کا جتھہ گھروں کو خالی کرنے سے انکار کرنے  والوں اور قرضہ ادا نہ کرنے والوں کو ہراساں کرتا تھا۔

زہاو نامی عینی شاہد نے کہا ہے کہ اسے گھر خالی کرنے کے لئے ڈرایا دھمکایا گیا۔ اس کے علاوہ عورتوں میں سے آٹھ نے اس کے ہمسائے پر تھوکا۔

جتھے  کے استحصال کا نشانہ بننے والے شخص زانگ نے بوڑھی عورتوں میں سے ایک  کے جنسی عضو پر حملہ کیا  اور   علاج کے لئے اسے 150 ڈالر ادا کئے۔

جتھے میں شامل ایک عورت کا کہنا ہے کہ یہ کام اس کے لئے ایک مشغلہ تھا جو مفت کھانے کے ساتھ اور بھی جاذب نظر ہو گیا تھا۔

ذیابیطس کے مرض کی وجہ سے اندھی ہونے والی اس بوڑھی عورت کو 5 سال سزائے قید سنائی گئی ہے۔

جتھے کی دیگر عورتوں کو 29 باقاعدہ جرائم کے واقعات  میں مجرم ثابت ہونے کی وجہ سے 2 سے 11 سال کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

نام کو پوشیدہ رکھنے والے ٹھیکہ دار کو بھی 11 سال سزائے قید سنائی گئی ہے۔



متعللقہ خبریں