چین کی بحیرہ جنوبی چین میں فوجی مشقیں شروع
متنازع پارسیل جزائل کے گرد ایک لاکھ مربع کلومیٹر کے علاقے میں یہ مشقیں ہوں گی جن میں شرکت کے لیے میزائل شکن بحری جہاز بھی یہاں پہنچا دیے گئے ہیں۔ اس علاقے پر برونائی، ملائیشیا، فلپائن اور ویتنام بھی ملکیت کے دعویدار ہیں جب کہ فلپائن اس تنازع کو ثالثی کی
چین نے بحیرہ جنوب میں ملکیت کے تنازع پر ثالثی کی بین الاقوامی عدالت کے فیصلے سے قبل ہی منگل کو یہاں ایک ہفتے دورانیے کی فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا۔
متنازع پارسیل جزائل کے گرد ایک لاکھ مربع کلومیٹر کے علاقے میں یہ مشقیں ہوں گی جن میں شرکت کے لیے میزائل شکن بحری جہاز بھی یہاں پہنچا دیے گئے ہیں۔
اس علاقے پر برونائی، ملائیشیا، فلپائن اور ویتنام بھی ملکیت کے دعویدار ہیں جب کہ فلپائن اس تنازع کو ثالثی کی بین الاقوامی عدالت میں بھی لے گیا ہے۔
تین سال قبل دائر کی گئی درخواست پر عدالت کی طرف سے فیصلہ آئندہ ہفتے متوقع ہے۔
ادھر ویتنام نے چین کی ان مشقوں پر احتجاج کرتے ہوئے اسے اپنی اور سمندری سلامتی کے خلاف قرار کیا اور انھیں بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
چین نے اس سمندر میں حالیہ مہینوں میں عسکری نوعیت کی تعمیرات بھی کیں ہیں جن میں ایک فضائی پٹی کی تعمیر بھی شامل ہے۔
متعللقہ خبریں
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ غیر عسکری علاقے میں بارودی سرنگیں بچھا دیں
شمالی کوریا، فوجی قوّت سے پاک علاقے میں بارودی سرنگیں بچھا رہا ہے: روزنامہ یونہاپ