افغانستان میں امن ہی تمام گروپوں کے مفاد میں ہے: اشرف غنی

افغان صدر کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ہفتہ کو ہی طالبان کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی شرائط کی منظوری تک افغان حکومت سے براہ راست مذاکرات کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔ طالبان کے لیے اب یہ "امتحان ہے کہ وہ جنگ یا امن میں سے کس کا انتخاب کرتے ہیں

445615
افغانستان میں امن ہی  تمام گروپوں کے مفاد میں ہے: اشرف غنی

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان سے امن کے قءام کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن ہی سب کے مفاد میں ہے۔

اتوار کو افغان پارلیمان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے لیے اب یہ "امتحان ہے کہ وہ جنگ یا امن میں سے کس کا انتخاب کرتے ہیں۔"

افغان صدر کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ہفتہ کو ہی طالبان کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی شرائط کی منظوری تک افغان حکومت سے براہ راست مذاکرات کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔

پاکستان، افغانستان، امریکہ اور چین کے نمائندوں پر مشتمل چار فریقی گروپ نے مصالحتی عمل کی بحالی کے لیے چار مشاورتی اجلاس کیے ہیں اور توقع کی جا رہی تھی کہ آئندہ ہفتے افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں میں براہ راست بات چیت شروع ہو سکے گی۔

افغان صدر نے اپنے خطاب میں دعویٰ کیا کہ شدت پسند گروپ داعش افغانستان میں پسپا ہو رہا ہے۔

"ہم یہ فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ آج افغانستان واحد ملک ہے جہاں داعش پسپا ہو رہا ہے۔ وہ ننگرہار سے پسپا ہو رہا ہے اور افغانستان اس کا قبرستان ثابت ہو گا۔"

داعش نے گزشتہ سال مشرقی افغانستان میں اپنے قدم جمانا شروع کیے تھے لیکن اسے افغان فورسز کے علاوہ طالبان کی طرف سے بھی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔



متعللقہ خبریں