بھارت میں جاٹ برادری کے حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری

ہریانہ میں جاٹ برادری کی طرف سے فسادات اور لوٹ مار کے دوران کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ان کے لیے تعلیمی اداروں اور ملازمتوں میں کوٹہ مختص کیا جائے

437403
بھارت میں  جاٹ برادری  کے حکومت  کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری

حکومت کی طرف سے جاٹ برادری کو سرکاری ملازمتوں میں زیادہ حصہ دینے کے وعدے کے باوجود پیر کو بھارت کی شمالی ریاست ہریانہ میں مظاہرین نے اہم شاہراہیں بند رکھیں۔

مگر فوج کی طرف سے دہلی کو پانی فراہم کرنے والی مونک نہر کا کنٹرول دوبارہ حاصل کیے جانے کے بعد دو کروڑ نفوس پر مشتمل شہر کو پانی کی فراہمی بحال ہو گئی ہے۔

ہریانہ میں جاٹ برادری کی طرف سے فسادات اور لوٹ مار کے دوران کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ان کے لیے تعلیمی اداروں اور ملازمتوں میں کوٹہ مختص کیا جائے۔

حکومت نے مظاہروں سے نمٹنے کے لیے ہزاروں فوجیوں کو ہریانہ میں تعینات کر دیا ہے جبکہ پیر کو ہریانہ کے کچھ قصبوں میں دوبارہ مظاہرے پھوٹ پڑے۔

حکام کا کہنا ہے کہ مظاہروں سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوا ہے جن کے باعث 850 ریل گاڑیوں کو منسوخ اور 500 فیکٹریوں کو بند کرنا پڑا جبکہ 2.9 ارب ڈالر کے کاروبار کا نقصان ہوا۔

جاٹ برادری کے رہنما رمیش دلل کے مطابق حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم کرنے اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس اتفاق رائے کے بعد سے جاٹ برادری نے سڑکوں کی ناکہ بندی ختم کر دی ہے اور دارالحکومت نئی دہلی کا پانی بھی بحال ہو گیا ہے۔



متعللقہ خبریں