فوجیوں کی تعداد طے شدہ تعداد سے 1 ہزار افراد زیادہ ہو گی

سال 2014 کے بعد افغانستان میں رہنے والے امریکی فوجیوں کی تعداد پہلےسے طے شدہ تعداد سے ایک ہزار افراد زائد ہو گی: چک ہیگل

139232
فوجیوں کی تعداد طے شدہ تعداد سے 1 ہزار افراد زیادہ ہو گی

امریکہ کے وزیر دفاع چک ہیگل نے کل افغانستان کا ہنگامی دورہ کیا۔

کابل کا یہ دورہ ہیگل کا آخری سرکاری دورہ تھا، دورے میں انہوں نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کی۔
مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی نے کہا کہ مذاکرات میں ہم نے ہیگل کے ساتھ افغان سکیورٹی فورسز کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں امریکہ کے تعاون اور ملک میں امن مرحلے کے موضوعات پر بات چیت کی۔
غنی نے کہا کہ امریکہ اور افغانستان کے درمیان یکم جنوری 2015 سے ایک نئے صفحے کا آغاز ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ 2015 سے صرف افغان فورسز ملکی سکیورٹی کی ذمہ دار ہوں گی اور طاقت کے استعمال کا اختیار بھی صرف افغان فورسز کے پاس ہو گا۔
امریکہ کے وزیر دفاع چک ہیگل نے بھی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سال 2014 کے بعد افغانستان میں رہنے والے امریکی فوجیوں کی تعداد پہلےسے طے شدہ تعداد سے ایک ہزار افراد زائد ہو گی۔
اس کے مطابق افغانستان میں رہنے والے فوجیوں کی تعداد 9 ہزار 800 کی بجائے 10 ہزار 800 ہو گی۔
یہ فوجی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں افغان فورسز کو تربیت اور مشاورت کی خدمات فراہم کریں گے۔
سال 2015 کے آخر تک ان فوجیوں کی تعداد نصف رہ جائے گی اور سال 2016 کے آخر میں افغانستان میں امریکی سفارتی مراکز کی سکیورٹی کے لئے صرف ایک ہزار فوجی رہ جائیں گے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں نیٹو کا جنگی مشن سال کے آخر میں ختم ہو رہاہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں