لاپتہ میشیائی طیارے کا معمہ

ملیشیاء 60 ہزار مربع کلو میٹر کے رقبے پر پھیلے کھلے سمندر میں تلاش کی کاروائیوں کو دوبارہ شروع کر دہا ہے

120579
لاپتہ میشیائی طیارے کا معمہ

تقریباً چار ماہ سے لا پتہ ملیشیائی ہوا ئی کمپنی کی تلاش کا کام آئندہ کے ماہ سےدوبارہ شروع کیا جارہا ہے۔
ملیشیائی وزیر دفاع حشام الادین حسین نے تلاش کی کاروائیوں میں آئندہ ماہ دوسرے مرحلے کے شروع ہونے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ چار اگست کو زیر سمندر خصوصی آلات سے لیس ایک جنگی جہاز علاقے کو روانہ کیا جائیگا۔ جس کے اخراجات ملیشیا کی ایک نجی کمپنی اپنے سر لے گی۔
60ہزار مربع کلو میٹر کے وسیع رقبے میں طیارے کا سراغ لگانے کی کاروائیاں شروع کی جائینگی۔
یاد رہے کہ کوالا لمپور سے بیجنگ پرواز کے دوران 239 مسافروں سمیت لا پتہ ہونے والے طیارے کے معمے کو تا حال حل نہیں کیا جا سکا گیا۔
طیارے کے کسی جزیرے پر لینڈنگ کرنے کے دعوے کو ناقابل ِ قبول قرار دینے والے پائلٹوں کا کہنا ہے کہ "اگر ایسا ہوتا تو ابتک ان کی کوئی نہ کوئی اطلاع سامنے ضرور آجاتی۔"
اسی طرح کئی دوسرے خیالات سامنے آتے رہے ہیں۔
آسڑیلوی حکام نے اس حوالے سے اپنی تازہ رپورٹ میں طیارے پر سوار لوگوں کے آکسیجن کی عدم موجودگی کی بنا پر دم گھٹنے سے ہلاک ہونے کی سوچ کو جگہ دی تھی۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں