اسرائیلی حملوں پر بین الاقوامی ردعمل، غزّہ کو قصداً ناقابل رہائش بنایا گیا ہے:پاکستان

اردن، ہلکے پانی کے بدلے اسرائیل کو شمسی توانائی کی فراہمی کے، سمجھوتے سے دستبردار ہو رہا ہے: وزیر خارجہ ایمن الصفدی

2065510
اسرائیلی حملوں پر بین الاقوامی ردعمل، غزّہ کو قصداً ناقابل رہائش بنایا گیا ہے:پاکستان

غزّہ  میں اسرائیل کے پُر تشدد حملوں کے خلاف دنیا کے متعدد ممالک کی طرف سے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

پاکستان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ" اسرائیل نے غزّہ کو فلسطینیوں کے لئے قصداً ناقابل رہائش جگہ بنا دیا ہے"۔

وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ" اسرائیل نے غزّہ کے شہری انفراسٹرکچر اور پارلیمنٹ  جیسی انتظامی عمارتوں کو تباہ کر کے غزّہ کو فلسطینیوں کے لئے قصداً ناقابل رہائش  جگہ بنا دیا ہے"۔

ہفتہ وار پریس کانفرنس میں اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیان میں بلوچ نے کہا ہے کہ "اسرائیل، ہسپتالوں اورفلسطینی مہاجرین  کے لئے  اقوام متحدہ اور مشرق قریب کی امدادی ایجنسی UNRWA سمیت انسانی امداد کی متعدد تنظیموں  اور ان کے اہلکاروں پر بمباری کر رہا ہے۔ اسرائیل کے حامیوں کو اسے، فلسطینیوں کی، نسلی صفائی سے روکنا چاہیے"۔

ممتاز زہرہ  بلوچ نے  بین الاقوامی قانون کو پسِ پُشت ڈال کر ہسپتالوں پر جاری مستقل بمباری کی طرف اشارہ کیا اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ "ہسپتالوں پر حملوں کی وجہ سے اسرائیلی قابض فوجوں کو جنگی جُرم کا قصوروار ٹھہرایا جائے"۔

اُردن نے اسرائیل کے ساتھ  شمسی توانائی کے سمجھوتے سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔

اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی  نے جاری کردہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ "اردن ، متحدہ عرب امارات کی ثالثی میں طے پانے والے اور  ہلکے پانی کے بدلے اسرائیل کو شمسی توانائی کی فراہمی کے، سمجھوتے سے دستبردار ہو رہا ہے"۔

صفدی  نے کہا ہے کہ "اسرائیل کو، پورے علاقے کو جہنم کی طرف دھکیلنے کے، نتائج بھگتنا ہوں گے"۔

ناروے میں حکومت کی پیش کردہ اور  آزاد فلسطینی حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلقہ تجویز   پارلیمنٹ میں واضح اکثریت کی حمایت سے قبول کر لی گئی ہے۔

ناروے  ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ میں آزاد فلسطینی حکومت کو تسلیم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ تجویز میں حکومت نے  اپیل کی  ہے کہ کسی بھی حتمی امن سمجھوتے کی پابندی کے بغیر امن مرحلے پر مثبت ڈالنے  کے لئے فلسطینی حکومت  کوغیر مشروط شکل میں تسلیم کیا  جائے۔

دوسری طرف تجویز میں یہ بھی  کہا گیا ہے کہ "فلسطینی حکومت  کوفوری طور پر تسلیم نہیں کیا جائے گا"۔



متعللقہ خبریں