کولمبین صدر پیترو کا ’نا پسندیدہ شخص‘ قرار دیے جانے پر پیرو کے خلاف رد عمل کا مظاہرہ

کولمبیا کے صدر کے خلاف "سیاسی نوعیت کا اقدام" کیا گیا ہے اور ان الفاظ سے برادر ملک پیرو کے ساتھ تاریخی تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑا

1949195
کولمبین صدر پیترو کا ’نا پسندیدہ شخص‘ قرار دیے جانے پر پیرو کے خلاف رد عمل کا مظاہرہ

کولمبیا کے صدر گستاوو پیترو کو پیرو کی پولیس کے  بارے میں بیانات کی وجہ سے اس ملک کی جانب سے  ’نا پسندیدہ شخص‘ قرار دیے جانے پر  کولمبین صدر نے رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

کولمبیا کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کولمبیا کے صدر کے خلاف "سیاسی نوعیت کا اقدام" کیا گیا ہے اور ان الفاظ سے برادر ملک پیرو کے ساتھ تاریخی تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

بیان میں ملک میں جاری احتجاجی مظاہروں کے حوالے سے وسیع اور جامع سماجی مکالمے پر زور دیا گیا ہے، "ہم اپنے اعتماد کا اعادہ کرتے ہیں کہ پیرو میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی غالب رہے گی۔ ہم پیرو میں حالیہ پر تشدد  کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ کیونکہ جو کچھ ہو رہا  ہے۔ اس سے عام شہری اور پبلک فورس  ارکان سمیت سبھی متاثر ہو رہے ہیں ۔"

وزارت نے کہا کہ صدر پیترو کو  پیرو میں نا پسندیدہ شخصیت قرار دینے کے فیصلے کے باوجود امید ہے کہ دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات برقرار رہیں گے۔

خیال رہے کہ پیرو کی کانگریس نے کولمبیا کے صدر گسٹاو پیترو کو پولیس کے حوالے سے  بیانات کی وجہ سے ملک میں ’شخصیت نان گریٹا‘ قرار دیا تھا۔

پیرو میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے، صدر پیترو نے 12 فروری کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ "پیرو میں پولیس اپنے ہی لوگوں کے خلاف نازیوں کی طرح مارچ کر رہی ہے، جوکہ  (مظاہرین پر پولیس کی مداخلت) کے امریکی حقوق انسانی کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔



متعللقہ خبریں