چین کی فوجی مشقیں اور میزائل تجربات اشتعال انگیزی کے مترادف ہے، امریکی وزیر خارجہ
چین کے خطرناک اقدامات کے بعد امریکہ جاپان کے ساتھ "مضبوط یکجہتی" میں کھڑا ہے
متحدہ امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چین کے جاپانی ایکسکلوزیو اکانومک زون پر داغے گئے میزائلوں سمیت تائیوان کو ہدف بنانے والی فوجی مشقوں کو اہم سطح کی کشیدگی کو شہہ دینے سے تعبیر کیا ہے۔
بلنکن نے کمبوڈیا کے دارالحکومت پونوم پین کے ایک ہوٹل میں منعقدہ روسی وزیر خارجہ سرگئے لاوروف اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے بھی شریک ہونے والے مشرقی ایشیا وزرا خارجہ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔
بلنکن نے اخباری نمائندوں کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ "چین نے پیلوسی کے دورے پر غیر ضروری رد عمل ظاہر کرنے اور اسے آبنائے تائیوان میں اور اس کے آس پاس اپنی اشتعال انگیز فوجی سرگرمیوں کو بڑھانے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کا انتخاب کیا ہے۔"
انتھونی بلنکن نے زور دے کر کہا کہ چین کے خطرناک اقدامات کے بعد امریکہ جاپان کے ساتھ "مضبوط یکجہتی" میں کھڑا ہے۔
یاد رہے کہ چین نے گزشتہ روز امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے جزیرے کے ارد گرد "فوجی مشقوں کا ایک سلسلہ" شروع کیا تھا۔
چین کی طرف سے داغے گئے گائیڈڈ میزائل تائیوان کے قریب جزیرے کے شمالی، جنوبی اور مشرقی حصوں پر گرے تھے۔
متعللقہ خبریں
پیرو میں بس کھائی میں جا گری،23 افراد ہلاک
جنوبی امریکی ملک پیرو میں ایک مسافر بس کھائی میں گرنے سے 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں