لبنان میں دھماکے پر عالمی ردعمل، تعزیتی پیغامات اور تعاون کی یقین دہانیاں

اقوام متحدہ اس مشکل گھڑی میں لبنان کے ساتھ تعاون کو جاری رکھے ہوئے ہے اور لبنان کی فعال مدد کر رہا ہے: فرحان حق

1467466
لبنان میں دھماکے پر عالمی ردعمل، تعزیتی پیغامات اور تعاون کی یقین دہانیاں

اقوام متحدہ  نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں 100 افراد کی ہلاکت کاسبب بننے والے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے کنبوں، لبنان حکومت اور عوام کے ساتھ اظہارِ تعزیت کیا ہے۔

اقوام متحدہ  کے سیکرٹری جنرل کے ترجمانوں میں سے فرحان حق نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ " سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس ، بیروت  کے خوفناک دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں  کے کنبوں، لبنان حکومت اور عوام کے ساتھ دلی افسوس کا اظہار کرتے اور زخمیوں کی فوری صحتیابی کے متمنی ہیں"۔

حق نے کہا ہے کہ بیروت میں متعین بعض اقوام متحدہ کے اہلکار بھی دھماکے میں زخمی ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ اس مشکل گھڑی میں لبنان کے ساتھ تعاون کو جاری رکھے ہوئے ہے اور واقعے میں مداخلت کے معاملے میں لبنان کی فعال مدد کر رہا ہے"۔

یورپی یونین کونسل کے سربراہ چارلس میشل نے بھی سوشل میڈیا پیج سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہم لبنانی عوام کے ساتھ ہیں  اور مدد کے لئے تیار ہیں۔

 انہوں نے اپنے پیغام میں لبنان کے عوام کو "مضبوط رہیں" کے الفاظ سے تسلی دی ہے۔

یورپی یونین کمیشن کے کمشنر برائے شہری تحفظ اور انسانی امداد ژنیس لیناسک نے بیروت دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے کنبوں سے اظہار تعزیت کیاہے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں پریس کانفرنس کا آغاز  لبنان کے حملوں سے متعلق بیان سے کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم مدد کے لئے ہر وقت تیار ہیں۔ یہ دھماکہ ایک خوفناک حملہ معلوم ہوتا ہے۔

ایک اخباری نمائندے کے اس سوال کے جواب میں کہ "آپ نے واقعے کو 'حملہ' کیوں کہا؟"ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں نے اپنے بعض جرنیلوں سے بات کی ہے، ان کے انداز سے مجھے محسوس ہوا کہ وہ اسے حملہ سمجھ رہے ہیں۔ یہ کسی کام کی جگہ کا دھماکہ وغیرہ نہیں ہے"۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی بیروت کے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لئے اظہار افسوس کیا اور کہا ہے کہ امریکہ لبنانی عوام کی مدد کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ لبنان حکومت  واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اور ہم اس کے نتائج کے شدت سے منتظر ہیں۔

فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون نے سوشل میڈیا پیج سے جاری کردہ  بیان میں کہا ہے کہ بیروت میں کثیر تعداد میں انسانوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے دھماکے کے بعد میں لبنانیوں کے ساتھ برادرانہ اتحاد کا اظہار کرتا ہوں۔

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بیروت سے آنے والی تصاویر اور ویڈیو مناظر دل دہلا دینے والے ہیں۔ میری تمام دعائیں دھماکے سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہیں۔ ہم ہر ممکنہ مدد کے لئے تیار ہیں۔

بیلجئیم کے وزیر خارجہ فلپ گوفن نے بھی ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ " بیروت دھماکے سے جو نقصان پہنچا ہے وہ  بہت زیادہ ہے۔ہمارے سفارت خانے کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ہمارے عملے کے دو  اہلکار اور انکےکنبے شیشوں کے ٹکڑے لگنے سے معمولی زخمی ہو گئے ہیں۔ہم، علاقےمیں موجود بیلجئیم کے شہریوں کی مدد کے لئے تیار ہیں"۔

آسٹریا کے صدر الیگزینڈر وان در پیلین نے بھی سوشل میڈیا پیج سے دھماکے پر لبنان سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ " ہمارے خیالات لبنانی عوام اور واقعے میں زخمی اور ہلاک ہونے والوں کے کنبوں کے ساتھ ہیں"۔

یونان کی وزارت خارجہ کی طرف سے بھی جاری کردہ بیان میں لبنان حکومت اور عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا گیا ہےاور کہا گیا ہے کہ ہم ہر طرح کی مدد کے لئے تیار ہیں۔

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے وزیر اعظم ایرسین تاتار نے بھی بیروت دھماکے سے  متعلق تعزیتی  پیغام جاری کیا ہے۔

ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں تاتار نے کہا ہے کہ لبنان کی بیروت بندرگاہ پر ہونے والے شدید دھماکے میں کثیر تعداد میں اموات اور ہزاروں کی تعداد میں انسانوں کے زخمی ہونے پر ہمیں دلی افسوس ہوا ہے۔ میں اپنی اور اپنی حکومت کی طرف سے لبنان کے عوام کے ساتھ اظہارِ تعزیت کرتا ہوں۔ ہلاک ہونے والوں کے لئے مغفرت اور زخمیوں کی فوری صحتیابی کا متمنی ہوں۔

لیبیا کی حکومتی ہائی کونسل کے سربراہ خالد المشری نے بھی بیروت دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لئے  اظہارِ تعزیت کیا ہے۔

عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے بھی جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ " بیروت کو ہدف بنانے والے خونی حملے میں عراقی حکومت کی حیثیت سے ہم لبنانی عوام کے ساتھ ہیں"۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے بھی سوشل میڈیا پیج سے جاری کردہ بیان میں دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لئے اظہارِ تعزیت کیا ہے اور ان کے کنبوں کے لئے صبر کی دعا کی ہے۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لئے اظہارِ تعزیت کیا ہے۔

روحانی نے لبنان کے صدر مشعل عون کو ارسال کردہ تعزیتی پیغام میں واقعے کے تمام پہلووں کے جلد از جلد منظر عام پر آنے اور شہر میں امن و امان کی بحالی کی تمنّا کا اظہار کیاہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ایران صحت کے شعبے میں لبنان کی ہر طرح کی مدد کے لئے تیار ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی ٹویٹر سے "بیروت کو دلی سلام" کی تحریر والی تصویر کے ساتھ جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایران ہر شکل میں لبنان کو مدد بھیجنے کے لئے تیار ہے۔

اردن کے وزیر خارجہ ایمن سفادی نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ " دھماکے کی وجہ سے لبنان کو جس طرح کی بھی مدد کی ضرورت  ہے ہم بھیجنے کے لئے تیار ہیں"۔

اسرائیل نے بھی بیروت دھماکے کے بعد لبنان کو مدد کی پیشکش کی ہے۔



متعللقہ خبریں