آج سے پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات شروع ہو رہے ہیں

اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ فروری میں پیرس اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔ اجلاس میں  پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کررہے ہیں

1343618
آج سے پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات شروع ہو رہے ہیں

پاکستان کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے3 روزہ براہ راست مذاکرات آج  سے شروع  ہو رہے ہیں۔

 اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ فروری میں پیرس اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔ اجلاس میں  پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کررہے ہیں،ایڈیشنل سیکریٹری وزارت خزانہ سہیل راجپوت کے علاوہ نیکٹا، ایف آئی اے، ایف بی آر اور ایس ای سی پی کے نمائندے بھی وفد میں شامل ہیں

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے گرےفہرست سےنکلنے کیلئے متحرک سفارتی ڈپلومیسی اپناتے ہوئے ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک سے رابطہ جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف مطمئن نہ ہوا تو پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی جاسکتی ہے تاہم پاکستانی وفد مطمئن ہے کہ اس رپورٹ کی روشی میں نام گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو 29 اقدامات پر عملدرآمد کے لئے کہا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف کے بتائے گئے زیادہ تر اقدامات پر عملدرآمد کر چکا ہے، کالعدم تنظیموں پر کاروبار کرنے سے متعلق پابندیاں بھی لگائی جا چکی ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان دہشت گردوں کی مالی معاونت اور مشکوک ترسیلات روکنے کے اقدمات کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان دہشت گردوں کی جائیدادیں ضبط اور انہیں کاروبار سے روکنے کے اقدامات پر بھی عمل کر چکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نظرثانی رپورٹ 8جنوری کوایف اےٹی ایف کوبھجواچکاہے، جس میں بتایا گیا پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کیلئےٹھوس اقدامات کئے۔

رائع کے مطابق بیجنگ میں23جنوری تک ہونیوالےمذاکرات فیس ٹوفیس ہوں گے، ایف اےٹی ایف اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا ، پاکستان اکتوبرتاجنوری تک27شرائط پرعملدرآمدرپورٹ پیش کرےگا۔

رپورٹ 16 فروری سے شروع پیرس اجلاس میں زیرغورلائی جائے گی اور پیرس اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔

خیال رہے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں، تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔

یاد رہے حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کے تفصیلی جواب میں اینٹی ٹیررفنانسنگ پرسزاؤں کی تفصیلات سمیت ایف اے ٹی ایف کی شرائط پرعمل سے متعلق تازہ پیشرفت سے آگاہ کیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو سزا ایک سال،50 لاکھ جرمانہ کیا جائے گا، سعودی عرب میں منی لانڈرنگ کی 10 سال قید،50 لاکھ ریال سزا مقرر ہے، ہانگ کانگ میں منی انڈرنگ کی 5 لاکھ ڈالرکی سزا مقرر ہے۔



متعللقہ خبریں