ترکی ایک نہایت اچھا اتحادی ہے اس کے ساتھ جنگ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: مارک ایسپر

ترکی کے ساتھ تعلقات کو تقویت دینے کے لئے نیٹو کے دائرہ کار میں بھی اور دو طرفہ شکل میں بھی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے: وزیر دفاع مارک ایسپر

1294078
ترکی ایک نہایت اچھا اتحادی ہے اس کے ساتھ جنگ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: مارک ایسپر

امریکہ کے وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ ترکی کے ساتھ تعلقات میں اضافے کی ضرورت ہے۔

ایسپر نے نیٹو دفاعی وزراء  اجلاس میں شرکت کے لئے بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز کے دورے کے دوران جرمن مارشل فنڈ نامی تھنک ٹینک  کی طرف سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کیا۔

خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ ترکی کے ساتھ شراکت داری کو  مضبوط بنانے کے لئے سب کا مل کر کام کرنا ضروری ہے۔

ایسپر نے کہا ہے کہ ترکی کے ساتھ تعلقات  کو تقویت دینے کے لئے نیٹو کے دائرہ کار میں بھی اور دو طرفہ شکل میں بھی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس  سمت میں کوششوں کو جاری رکھنا چاہیے۔ اس دائرہ کار میں فوجی تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ ہم یہاں سے کام کا آغاز کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکی کے چشمہ امن آپریشن کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوششیں کی گئیں لیکن ترکی اس معاملے میں شروع سے ہی پُر عزم تھا۔

ایسپر نے کہا ہے کہ جب ہم نے 2014 میں SDG یعنی YPG/PKK کے ساتھ اتحاد بنایا تو اس وقت بھی ترکی نے اپنی بے اطمینانی سے ہمیں آگاہ کیا تھا۔ یہی نہیں بلکہ انہوں نے علاقے میں دو آپریشن بھی کئےلہٰذا ترکی  کا اس معاملے میں پختہ عزم حیران کن چیز نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ 1952 میں نیٹو میں شمولیت سے  لے کر اب تک ترکی ایک نہایت اچھا اتحادی رہا ہے اس کے ساتھ جنگ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کردوں کے ساتھ ہمارے سمجھوتے کا مقصد دہشت گرد تنظیم داعش کو شکست دینا تھا۔ ہم نے ان سے کبھی بھی ایک خود مختار حکومت بنانے یا پھر ترکی کے خلاف  ان کی پشت پناہی کرنے کا وعدہ نہیں کیا۔



متعللقہ خبریں