یوکرائن میں فائر بندی کے باوجود جھڑپوں کا سلسلہ جاری
یوکرائن کا بحران صرف اسی وقت ختم ہو گا ہے جب مرکزی کیو انتظامیہ مسئلے کو پُر امن شکل میں حل کرنے کا فیصلہ کرے گی: ولادی میر پوٹن
یوکرائن میں فائر بندی کے باوجود جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
یوکرائن میں مرکزی انتطامیہ اور روسی حامیوں کے درمیان فائر بندی کے معاہدے نے دوطرفہ فائرنگ کو خاموش کر دیا ہے تاہم اسٹریٹجک اہمیت کے حامل قصبے ڈیبالٹ سیو میں ابھی تک جھڑپیں جاری ہیں۔
یوکرائینی فوجوں کا کہنا ہے کہ وہ قصبے میں اپنی پوزیشنیں سنبھالے ہوئے ہیں جبکہ روسی حامیوں نے ڈیبالٹ سیو کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کا بیان جاری کیا ہے۔
یورپی سکیورٹی اور تعاون کمیٹی OSCE کے مبصرین جھڑپوں کی وجہ سے قصبے میں داخل نہیں ہو پا رہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ قصبے میں تاحال جھڑپوں کا جاری رہنا پُرتشویش ہے۔
کونسل نے فریقین سے فائر بندی کی پابندی کرنے اور OSCE کے مبصرین کے علاقے میں داخلے کا امکان پیدا کرنے کی اپیل کی ہے۔
کونسل سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرائن کی آزادی اور زمینی سالمیت محترم و مقدم ہے۔
تاہم ہنگری کے دورے کے دوران روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے کہا ہے کہ "یوکرائن کا بحران صرف اسی وقت ختم ہو گا ہے جب مرکزی کیو انتظامیہ مسئلے کو پُر امن شکل میں حل کرنے کا فیصلہ کرے گی۔
پوٹن نے امریکہ کے یوکرائن کو فوجی امداد فراہم کرنے کا بھی دعوی کیا ہے۔
متعللقہ خبریں
پیرو میں بس حادثے میں 11 افراد لقمہ اجل
پاسکو علاقے سے روانہ ہونے والی مسافر بس ہوانوکو شہر میں مخالف سمت سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئی