سال کے آغاز سے اب تک 2,226 دہشت گردوں کو  غیر فعال  کیا  جا چکا ہے:  وزیر قومی دفاع  حلوصی آقار

انادولو ایجنسی  میں  سوالات کا جواب دیتے ہوئے  حلوصی آقار  نے دہشت گردی کے خلاف  جاری جدو جہد کے بارے میں کہا کہ  علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کا بہت  بڑے پیمانے پر  خاتمہ کیا جاچکا ہے  اور دہشت گرد اس وقت مایوسی کا شکار  دکھائی دیتے ہیں

1862017
سال کے آغاز سے اب تک 2,226 دہشت گردوں کو  غیر فعال  کیا  جا چکا ہے:  وزیر قومی دفاع  حلوصی آقار

 وزیر قومی دفاع  حلوصی آقار   نے  کہا ہے کہ  سال کے آغاز سے اب تک 2,226 دہشت گردوں کو  غیر فعال  کیا  جا چکا ہے۔

انادولو ایجنسی  میں  سوالات کا جواب دیتے ہوئے  حلوصی آقار  نے دہشت گردی کے خلاف  جاری جدو جہد کے بارے میں کہا کہ  علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کا بہت  بڑے پیمانے پر  خاتمہ کیا جاچکا ہے  اور دہشت گرد اس وقت مایوسی کا شکار  دکھائی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یکم جنوری 2022 تک 2 ہزار 226 دہشت گردوں کو  غیر فعال   کردیا گیا۔

انہوں نے  امریکی  فوج کی طرف سے YPG/PKK کے سرغنہ کے لیے جاری کردہ تعزیتی پیغام کے بارے میں کہا کہ یہ ایک فریب ہے، اس کی کوئی وضاحت نہیں ہے۔ ہمارے امریکی اتحادیوں  کو اپنے کیے پر    ضرور ایک دن افسوس ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پی کے کے، وائی پی جی  دونوں  دہشت گرد تنظمیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سرحدوں پر تل رفعت اور منبج (شام میں) پر بڑے پیمانے پر حمنلے کیے گئے ہیں اور لوگوں کو ہراساں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کیا امریکہ PYD/YPG کو ترک کر دے گا؟ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسے ایک دن ضرور  ایسا ہی کرنا پڑے گا  اور اپنی شکست کو تسلیم کرنا پڑے گی وہ دہشت گردی  اور  دہشت گردوں کے ساتھ نہیں  دے سکتا۔ اسے یہ بات سمجھنی ہوگی۔

آقار نے امریکہ سے F-16 طیاروں کی فراہمی کے حوالے سے کہا کہ انہیں امید ہے کہ  امریکہ سے اس سلسلے میں   مثبت  جواب حاصل ہوگا۔

ترکی اور یونان کے تعلقات  سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے  وزیر  قومی دفاع نے کہا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہتے ہوئے مذاکرات کیے جاسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ  ترکی اپنے اتحادیوں کے لیے کبھی خطرہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ہم علاقے میں امن کے خواہاں ہیں ۔ ہم ان سے کہتے ہیں  آئیے ایجین کو امن کا سمندر بنائیں، آئیے اسے ترقی دیں لیکن وہ  غیر منصفانہ اور غیر قانونی  رویہ اپناے  ہوئے ہیں   انہوں نے کہا کہ ہمارے اس اصول "اچھی ہمسائیگی کو  ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔  ہم حق اور قانون کے حق میں ہیں۔ ہم اپنے اور اپنے قبرصی بھائیوں کے حقوق اور قوانین کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔



متعللقہ خبریں