روس نے آق قوینلو نیوکلیئر پاور پلانٹ کے لیے اخراجات منتقل کرنا شروع کردیے
وزیر خزانہ نورالدین نباتی کے روسی ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے نتیجے میں، آق قوئیو منصوبے کے دائرہ کار میں، 5 بلین ڈالر پہلے روس سے ترکی کو منتقل کیے گئے
روس کی اسٹیٹ اٹامک انرجی ایجنسی (ROSATOM) نے مرسین میں آق قوئیو نیوکلیئر پاور پلانٹ (NGS) کی تکمیل کے لیے اپنے اخراجات میں سے 15 بلین ڈالر ترکی کو منتقل کرنا شروع کر دیے ہیں۔
وزیر خزانہ نورالدین نباتی کے روسی ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے نتیجے میں، آق قوئیو منصوبے کے دائرہ کار میں، 5 بلین ڈالر پہلے روس سے ترکی کو منتقل کیے گئے۔ توقع ہے کہ سرمایہ کاری کے لیے مختص رقم کا بقیہ حصہ اگلے ہفتے کے آخر تک ترکی میں آق قوینلو نیوکلیئر AŞ کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دیا جائے گا۔
ق قوئیو کے حوالے سے معاہدہ، جو ترکی کا پہلا جوہری پاور پلانٹ ہو گا، روس کے ساتھ 2010 میں طے پایا تھا۔
پاور پلانٹ کا پہلا یونٹ، جس میں 1200 میگاواٹ کے 4 ری ایکٹروں کے ساتھ کل 4,800 میگا واٹ کی بجلی پیدا ہوگی، کو جمہوریہ ترکی کی 100 ویں سالگرہ ہر یعنی 2023 میں شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔
پاور پلانٹ کی آپریٹنگ لائف، جس کی توقع ہے کہ 60 سال، مزید 20 سال تک بڑھانا ممکن ہے، جو ماحول کو نقصان دہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے بغیر، صفر کے اخراج کے ساتھ بلاتعطل بجلی پیدا کر سکتا ہے۔
آق قوئیو نیوکلیئر کی پیداوار، جو کہ ملک میں کسی ایک آئٹم میں کی جانے والی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے جس کی لاگت تقریباً 20 بلین ڈالر ہے جو ترکی کی بجلی کی طلب کا 10 فیصد پورا کرے گی۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ، ماہ جولائی میں قدرتی گیس کے نئے ذخائر کی دریافت متوقع
ترکیہ میں قدرتی گیس کی پیداوار 5 ملین کیوبک میٹر یومیہ تک ہو گئی