کسی کو بُرا لگتا ہے تو لگے ہم دہشت گرد تنظیموں کی نیٹو رکنیت کی منظوری نہیں دے سکتے: ایردوان

فن لینڈ اور سویڈن اپنی پارلیمنٹ میں PKK/YPG کے دہشتگردوں سے خطاب کروا رہے ہیں، انہیں اسلحہ دے رہے ہیں، کسی کو بُرا لگتا ہے تو لگے ہم ان کی نیٹو رکنیت کی منظوری نہیں دے سکتے: ایردوان

1829801
کسی کو بُرا لگتا ہے تو لگے ہم دہشت گرد تنظیموں کی نیٹو رکنیت کی منظوری نہیں دے سکتے: ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے یورپی یونین اور امریکہ کو مخاطب کر کے کہا ہے کہ " آخر آپ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی شامی شاخ YPG کو دہشت گرد تنظیم کیوں تسلیم نہیں کرتے"؟

صدر ایردوان نے استنبول میں اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دئیے۔

دہشت گردی کے خلاف جدوجہد سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ "یورپی یونین نے پی کے کے کو دہشت گرد تنظیم قبول کرنے کا ایک اور ڈھونگ رچایا ہے۔ آخر آپ پی کے کے دہشت گرد تنظیم قبول کرتے ہیں تو وائے پی جی کو کیوں دہشت گرد قبول نہیں کرتے وائے پی جی بھی تو پی کے کے ہی کی پیدا کردہ ہے۔ امریکہ بھی مذاکرات کے پہلو پر انہیں متعدد ڈھیلیں دیتا ہے۔ یہ دہشت گرد تنظیمیں جرمنی، سویڈن، فرانس غرض تمام یورپی ممالک میں ہر طرح کے احتجاجی مظاہرے کر رہی ہیں۔ یہ چیز ہم نے دوطرفہ مذاکرات میں بھی اپنے مخاطبین کو بتائی ہیں۔ ثبوت کے طور پر دستاویزات پیش کئے ہیں۔ ان تنظیموں کے جرائم سب کے سامنے ہیں۔ عراق میں قندیل کو اپنے مرکز کی شکل دینا پی کے کے  اور وائے پی جی کی دہشت گردی کی کھُلی مثال ہے لیکن افسوس کہ مغرب اس سب کے پردہ پوشی کر رہا ہے۔ جب ہم ان سے دہشت گردوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں تو یہ اسے بھی قبول نہیں کرتے۔ لیکن ہم اس معاملے میں ضروری کاروائیاں جاری رکھیں گے"۔

سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو رکنیت کے بارے میں صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ " آج ہم نے ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک رُٹ کے ساتھ جامع مذاکرات کئے ہیں۔ کل کے لئے انگلینڈ اور فن لینڈ کی طرف سے مذاکرات کی طلب ہے۔ اسی طرح ہم، نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ کے ساتھ بھی مذاکرات کریں گے۔ ٹیلی فونک ڈپلومیسی کو منقطع نہ کرنے کی خاطر ہم یہ مذاکرات جاری رکھیں گے۔ ان دہشت گرد تنظیموں کے تمام دستاویزات ہمارے پاس ہیں، ان کی وجہ سے مصائب ہم برداشت کر رہے ہیں اور اگر ہم دہشت گردی کے خلاف نیٹو کی حساسیت کو سمجھتے ہیں تو ہم ان دہشت گرد تنظیم کی نیٹو میں شمولیت کی منظوری نہیں دے سکتے۔ فن لینڈ اور سویڈن کے بارے میں بھی میرے یہی خیالات ہیں۔ یہ دونوں ممالک اپنی پارلیمنٹ میں ان تنظیموں کے دہشتگردوں سے خطاب کروا رہے ہیں، انہیں امکانات فراہم کر رہے ہیں، اسلحہ اور ایمونیشن فراہم کر رہے ہیں۔ اب کسی کو بُرا لگتا ہے تو لگے ہم ان دہشت گرد تنظیموں کی نیٹو رکنیت کی منظوری نہیں دے سکتے"۔



متعللقہ خبریں