یوکرینی صدر کاحکومتِ ترکی کی جانب سے مکمل حمایت پر صدر ایردوان سے اظہار تشکر

اپنے نئے ویڈیو پیغام میں ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ  ان  پہلی  ترجیح یوکرین کی ریاست کا تحفظ کرنا ہے ، مذاکرات میں میری ترجیحات بالکل واضح ہیں۔ جنگ کا خاتمہ، سلامتی، خودمختاری، علاقائی سالمیت کی بحالی، ہمارے ملک کی حقیقی ضمانتیں ہیں

1797145
یوکرینی صدر کاحکومتِ ترکی کی جانب سے مکمل حمایت پر صدر ایردوان سے  اظہار  تشکر

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے صدر رجب طیب ایردوان  انہیں فون کرنے اور ان کی حمایت کرنے پر کا شکریہ ادا کیا ہے۔

اپنے نئے ویڈیو پیغام میں ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ  ان  پہلی  ترجیح یوکرین کی ریاست کا تحفظ کرنا ہے ، مذاکرات میں میری ترجیحات بالکل واضح ہیں۔ جنگ کا خاتمہ، سلامتی، خودمختاری، علاقائی سالمیت کی بحالی، ہمارے ملک کی حقیقی ضمانتیں ہیں اور  ہمارے ملک کا حقیقی تحفظ کرنا ہے۔

انہوں نے روسی فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ  وہ یوکرین میں میدان جنگ میں مرنے کے بجائے اپنے ہتھیار  ڈال دیں۔

انہوں نے کہا کہ جو  روسی فوجی  ہتھیار ڈال دے گا اسے زندہ رہنے کا حق دیا جائے گا۔   میں خاص طور پر ان  فوجیوں کو جو اس جنگ میں دھکیل دیے گئے ہیں  سے اپیل کرتا ہوں وہ اپنے ہتھیار ڈال دیں۔   یہ  ان کے لیے  میدان جنگ میں، ہماری سرزمین پر مرنے سے بہتر ہے زندہ رہیں۔

یوکرین کے رہنما نے اس بات پر زور دیا کہ روسی طیاروں نے جان بوجھ کر محصور ماریوپول کے تھیٹر پر ایک طاقتور بم گرایا، جہاں سینکڑوں افراد پناہ لیے ہوئے تھے،  جس کے نتیجے میں عمارت تباہ ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ "مرنے والوں کی تعداد ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ روس نے ہمارے لوگوں، ہمارے ماریوپول، ہمارے ڈونیٹسک کے علاقے کے ساتھ جو کچھ کیا ہے اس پر  مجھے بہت دکھ پہنچا ہے۔ روس کے شہریو۔ آپ کی ماریوپول ناکہ بندی دوسری جنگ عظیم کے دوران لینن گراڈ کی ناکہ بندی سے کیسے مختلف ہے؟

انہوں نے کہا کہ  پابندیوں کے باوجود، روسی معیشت اب بھی یوکرین میں "جنگی مشین" کو جاری رکھے ہوئے ہے، زیلنسکی نے کہا کہ اسی وجہ سے روس کے خلاف نئے پابندیوں کے پیکج کی ضرورت ہے، کہ دنیا نے بالآخر باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا ہے کہ روس ایک دہشت گرد ریاست بن چکا ہے۔ یوکرین کو  مزید حمایت فراہم کرنے  کی ضرورت  ہے۔

یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین سے ملاقات کے دوران ولادیمیر زیلنسکی نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ وہ یوکرین کے ان شہریوں کی حمایت جنہوں نے یورپی ممالک میں پناہ لی ہے کے بارے میں پر متفق ہیں۔

زیلنسکی نے مزید کہا کہ انہوں نے دن کے اوقات میں  یوکرین کے دوستوں، ترک صدر رجب طیب ایردوان اور کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے ٹیلی فونک رابطہ قائم کیا ، ان ملاقاتوں کے دوران انہوں نے ملک میں قیام امن کے لیے نئے اقدامات پر اتفاق کیا اور ان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

روسی فوجیوں نے 24 فروری کو یوکرین پر حملوں کا آغاز کیا تھا۔



متعللقہ خبریں