ترکی کا قبرصی انتظامیہ کے خلاف شدید ردِ عمل
وزارت خارجہ کے ترجمان تانجو بلگیچ نے مشرقی بحیرہ روم میں ExxonMobil-قطر پیٹرولیم شراکت داری کے کنسورشیم کو نام نہاد 5ویں پارسل میں قدرتی گیس کی تلاش کا اجازت نامہ دینے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے
![ترکی کا قبرصی انتظامیہ کے خلاف شدید ردِ عمل](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/55b2/c730/7d95/60eda4a942b64.jpg?time=1718865949)
ترکی نے یونانی قبرصی انتظامیہ کو قدرتی گیس کی تلاش کے اجازت نامے پر اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان تانجو بلگیچ نے مشرقی بحیرہ روم میں ExxonMobil-قطر پیٹرولیم شراکت داری کے کنسورشیم کو نام نہاد 5ویں پارسل میں قدرتی گیس کی تلاش کا اجازت نامہ دینے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اس کا ایک حصہ ترکی کے علاقے میں ہونے کی وجہ سے یہ ترکی کے علاقے کی خلاف ورزی ہے۔
اطلاع کے مطابق یونانی قبرصی انتظامیہ نے ExxonMobil-قطر پیٹرولیم پارٹنرشپ کو نام نہاد لائسنس کے ذریعے پانچ مختلف علاقوں میں یکطرفہ طور پر اعلان کرتے ہوئے ترکی اور قبرصی ترکوں کے حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے جو درحقیقت مشرقی بحیرہ روم میں کشیدگی کی جانب لے جاتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ لائسنس والے علاقے کا ایک حصہ مشرقی بحیرہ روم میںواقع ہے جو ترکی کا ایک حصہ ہے۔ اعلامیے میں مہا گیا ہے کہ یہ یکطرفہ اقدام ترک قبرص کے حقوق کو بھی نظر انداز کرتا ہے، جو قبرص کے جزیرے کے شریک مالک ہیں۔
تانجو بلگیچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترکی کبھی بھی کسی بیرونی ملک، کمپنی یا جہاز کو ہمارے سمندری دائرہ اختیار میں ہائیڈرو کاربن کی تلاش کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں دے گا ملک اور شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے حقوق کا پختہ دفاع جاری رکھے گا