یورپی یونین کی پابندیاں ترکی کوبہت زیادہ متاثر نہیں کریں گی: ایردوان

یونان مذاکرات سے مسلسل گریز کرنے والا فریق ہے، مشرقی بحیرہ روم کے معاملے میں ہم اپنے اور شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے حقوق کا دفاع کرنا جاری رکھیں گے: صدر رجب طیب ایردوان

1542502
یورپی یونین کی پابندیاں ترکی کوبہت زیادہ متاثر نہیں کریں گی: ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے کسی بھی قسم کی پابندیوں کا فیصلہ ترکی کوبہت زیادہ متاثر نہیں کرے گا۔

صدر ایردوان نے دورہ آذربائیجان پر روانگی سے قبل جاری کردہ بیانات میں کل متوقع یورپی یونین سربراہی اجلاس کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکی کے لئے کسی قسم کی پابندیوں کا فیصلہ ترکی کو بہت زیادہ متاثر نہیں کرے گا۔ یوں بھی سرکاری سطح پر 1963 سے لے کر اب تک یورپی یونین متواتر ترکی پر پابندیاں لگاتی چلی آ رہی ہے۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ یورپی یونین نے ناں تو کبھی عادلانہ روّیہ اختیار کیا ہے اور نہ ہی کبھی اپنے وعدوں کا پاس رکھا ہے۔ لیکن ہم نے ہمیشہ صبر کیا اور ابھی بھی کر رہے ہیں۔اس وقت بھی ہم دیکھتے ہیں کہ ان کے اقدامات کیا ہوں گے ،تاہم  مخلص اور ایماندارسربراہان  اس مرحلے کے مقابل نہایت وقار سے کھڑے ہیں اور ترکی کے لئے یونین کے موقف کو درست خیال نہیں کرتے۔

یونان کے وزیر اعظم کیراکوس میچوتاکیس  کے مشرقی بحیرہ روم کے بارے میں جاری کردہ بیانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ" اصل میں یہ مسلسل مذاکرات سے گریز کرنے والا فریق ہیں۔ یہ کبھی بھی مصمم ارادے کے ساتھ مذاکراتی میز پر نہیں آئے۔ ان کی سیاست مذاکرات سے گریز  اور جھوٹ پر استوار ہے لیکن ہم استقامت کے ساتھ اپنے راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ مشرقی بحیرہ روم کے معاملے میں بھی ہم اپنے اور شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے حقوق کا دفاع کرنا جاری رکھیں گے۔لیکن اگر یونان ایک ہمسائے کی حیثیت سے مخلصانہ اور ایماندارانہ روّیہ اختیار کرتا ہے تو ہم بھی مذاکراتی میز پر موجود رہیں گے۔



متعللقہ خبریں