مشرقی بحیرہ روم کے تنازعے کا ذمے دار یونان ہے: ابراہیم قالن

ترک صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم  معاہدے اور استحکام کو خراب کرنے میں یونان کا ہاتھ ہے

1470187
مشرقی بحیرہ روم کے تنازعے کا ذمے دار یونان ہے: ابراہیم قالن

ترک صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم  معاہدے اور استحکام کو خراب کرنے میں یونان کا ہاتھ ہے۔

 ترجمان نے گزشتہ روز ایک ٹی وی پروگرام میں  مشرقی بحیرہ روم میں مصر اور یونان کے درمیان طے  شدہ  سمندری اختیارات پر مبنی حدود کے تعین کا معاہدے پر مبنی ایک سوال کے جواب میں کہا کہ  ترکی ڈھائی ماہ  سے یونان کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے، ہم نے  برلن میں بھی  اس حوالے سے بات چیت کی جس میں  مطابقت کا عنصر بھی پایا گیا مگر ہمارے بیان سے قبل ہی یونان نے مصر سے معاہدہ طے کرلیا ۔

قالن نے بتایا کہ انہوں نے یونانی ہم منصب سے اس بارے میں بات کی  اور ان پر واضح کیا کہ اگر مصر کے ساتھ معاہدہ طے ہو چکا ہے تو اس  کی خبر ہمیں اور  جرمن حکام کو بھی ملنی چاہیئے تھی کہہم ان مذاکرات کو روک رہے ہیں  دوسری طرف مصر کے ساتھ معاہدہ ہمیں قبول نہیں کیونکہ اس معاہدے  سے ترکی کو مشرقی بحیرہ روم سے الگ کرتےہوئے اسے انطالیہ تک محدود کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ مشرقی بحیرہ روم میں ترکی کو دو اہم مسائل در پیش ہیں ایک  اس کے سمندری اختیارت اور دوسرا قبرصی ترکوں کے حقوق و مفادات کا تحفظ۔ ہے۔

 ہم ان دونوں مسائل پر مذاکرات کے حامی ہیں مگر یہاں یونان کی ہٹ دھرمی سامنے آ رہی ہے، یونان نے اب تک یورپی یونین کی آڑ  میں ترکی کے خلاف مخالفت شروع کر رکھی ہے  جس کی لابی  امید ہے کہ یورپی ممالک کو نظر آچکی ہوگی ۔

 

 



متعللقہ خبریں