فرانسیسی پولیس کی ترک سمیت عالمی صحافیوں کے خلاف سخت مداخلت کی مذمت
مظاہرین کی آواز کو دنیا بھر تک پہنچانے کی کوشش میں ہونے والے ترک سمیت عالمی صحافیو ں کے ساتھ پولیس کا ناروا برتاو ناقابل قبول ہے
![فرانسیسی پولیس کی ترک سمیت عالمی صحافیوں کے خلاف سخت مداخلت کی مذمت](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/c97d/fc6b/5c65/5de60e77789a4.jpg?time=1718827732)
انقرہ نے فرانسیسی پولیس کی جانب سے مظاہروں کے دوران انادولو ایجنسی کے نمائندے سمیت دیگر صحافیوں کے خلاف سخت مداخلت پر رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
محکمہ اطلاعات کے سربراہ فخرالدین آلتون نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں فرانسیسی پولیس کے بے جا طاقت کے استعمال پر مذمت کی ہے۔
آلتون نے لکھا ہے کہ "پیرس کے واقعات کی کوریج کرنے والے انادولو ایجنسی کے فوٹو گرافر مصطفی یالچن پر گیس کیپسول سے فرانسیسی پولیس کے حملے کی میں شدید مذمت کرتا ہوں۔ محکمہ اطلاعات اور متعلقہ ادارے اس واقع کی چھان بین کریں گے۔"
دفتر ِ خارجہ نے بھی اس حوالے سے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ ہم "پولیس کی سخت مداخلت پر خدشات رکھتے ہیں۔
حکومتِ فرانس کو یورپی اور کائناتی انسانی حقوق کے معیار کے مطابق حرکت کرنے کی اپیل کرنے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ"مظاہرین کی آواز کو دنیا بھر تک پہنچانے کی کوشش میں ہونے والے ترک سمیت عالمی صحافیو ں کے ساتھ پولیس کا ناروا برتاو ناقابل قبول ہے، جو کہ پریس آزادی کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔"
اعلامیہ کے مطابق اس حوالے سے فرانسیسی سرکاری اداروں کا معذرت نہ کرنا اس صورتحال کو مزید تشویش ناک بنا رہا ہے۔
وزارت نے ترک شہریوں کو فرانس کا سفر کرنے کے حوالے سے بھی خبردار کیا ہے۔