مغربی سیاسی اور میڈیا کےاداروں کواسلام کو" دہشت گردی" سےجوڑنےسےباز رہنےکی ضرورت ہے: صدر ایردوان

صدر ایردوان نے مذہبِ اسلام جس کا مطلب "  امن کا مذہب ہے"  کا نام دہشت گردی سے جوڑنے کی  غلطی کی طرف  توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ  "دہشت گردی کے لفظ کو  اسلام کے ساتھ  نہیں  جوڑا جاسکتا ہے

1318653
مغربی سیاسی اور میڈیا کےاداروں کواسلام کو" دہشت گردی" سےجوڑنےسےباز رہنےکی ضرورت ہے: صدر ایردوان

 

برطانیہ   میں   کیمبرج میں تعمیر کردہ یورپ کی پہلی ماحولیاتی  دوست مسجد  کا افتتاح  صدر رجب طیب ایردوان کی ایک تقریب کے ساتھ کیا گیا۔

صدر ایردوان نے  کہا کہ  10 سال سے زاہد   کی کاوشوں کے پھل کی حیثیت رکھنے والی یہ  کیمبرج مسجد ، برطانیہ میں بسنے والے تمام مسلمانوں ، خاص طور پر ترک نژاد شہریوں کے لئے باعث ِ خیر ہوگی۔

انہوں نے  مذہبِ اسلام جس کا مطلب "  امن کا مذہب ہے"  کا نام دہشت گردی سے جوڑنے کی  غلطی کی طرف  توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ  "دہشت گردی کے لفظ کو  اسلام کے ساتھ  نہیں  جوڑا جاسکتا ہے لیکن اس کے باوجود  اگر  لفظ اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے کا سلسلہ جاری رکھا گیا تو ہم  ایسا کرنے والوں پر لعنت  ملامت  کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اگر  کوئی  مسلمانوں میں  سے کوئی  ایک  دہشت گردی کرتا ہے تو ہم اس کی وجہ سے مذہبِ اسلام پر دہشت گردی  کا داغ دھبہ لگنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ ہم کسی صورت بھی اسے " اسلامی  دہشت گردی " کہلوانے کی اجازت نہیں دیں گے۔  اس وقت  ترکی  کے صدر ہونے کے ناتے ترکی  دہشت گرد تنظیم  داعش کے خلاف سب سے بڑھ کر   اس دہہشت گردی کے  خلاف  جدو جہد جاری رکھے  ہوئے ہے۔     

انہوں نے کہا کہ  مسلمانوں  کو اپنا ہدف بنانے  والے تمام  قسم کی کاروائیوں  کی ہم سختی سے مذمت کرتے ہیں اور   ان کو مسترد کرتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ تاریخی تعصبات کو ایک طرف رکھتے ہوئے نفرت انگیز جرائم کے خلاف مل کر لڑنے کی ضرورت  ہے۔

انہوں نے مغربی سیاسی اور میڈیا تنظیموں سے کہا کہ وہ ایسے  بیانات  اور اعلانات  سے باز رہیں  جن سے   مسلمانوں  یا دیگر مذاہب  کے پیروکاروں  پر الزامات لگاتے ہوئے انہیں معاشرے سے دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے  عالمی شہرت یافتہ  فنکار  یوسف اسلام  جنہوں نے مسجد منصوبے کا آغاز کیا نے اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ وہ اس وقت   ایک ایسے  حیرت انگیز لمحے  سے گزر رہے ہیں جن کو بیان کرنا ان کے لیے ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 42 سال قبل لندن میں ایک نئی تعمیر شدہ مسجد میں داخل ہوکر انہوں نے  مذہب ِ اسلام کو قبول کیا تھا۔

یوسف اسلام نے کہا کہ اس منصوبے  کو  اسلامی مذہب کے فنِ   جمالیات ،  حضرت محمد  کی  طرز زندگی اور فطرت کے تحفظ  کو اساس بناتے ہوئے  پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں