نام نہادآرمینی نسل کشی،ترک قوم کا ضمیر مطمئن ہے: ایردوان
انہوں نے کہا کہ ایوان نمائندگان کے 29 اکتوبر کے لیے گئے ایک فیصلے سے ترک قوم کو مایوسی اور افسوس ہوا ہے ، اس معاملے میں ہمارا ضمیر مطمئن اور اعتماد اونچا ہے
![نام نہادآرمینی نسل کشی،ترک قوم کا ضمیر مطمئن ہے: ایردوان](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/197f/e14f/8fb4/5dcc82e253eea.jpg?time=1718779991)
![Cumhurbaşkanı Erdoğan- ABD Başkanı Donald Trump.jpg](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/197f/e14f/8fb4/5dcc82e253eea.jpg?time=1718779991)
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ نام نہاد آرمینی نسل کشی کے دعووں پر ترکی کا ضمیر مطمئن اور اس کا سر اعتماد اور فخر سے اونچا ہے۔
ایردوان نے وائٹ ہاوس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ اخباری کانفرنس کا اہتمام کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ایوان نمائندگان کے 29 اکتوبر کے لیے گئے ایک فیصلے سے ترک قوم کو مایوسی اور افسوس ہوا ہے ، اس معاملے میں ہمارا ضمیر مطمئن اور اعتماد اونچا ہے اگر آرمینیا چاہے تو محققین کےمشترکہ کمیشن کی ہماری تجویز تاحال موجود ہے۔
صدر نے کہا کہ 104 سال پہلے کے جنگی ماحول کے تحت گزشتہ واقعات کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق سیاست دانوں کو نہیں بلکہ محققین کوہے۔
شام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کے پائیدار حل کےلیے امریکہ سے مطابقت جاری رہے گی کیونکہ خطے میں امریکہ کا واحد قابل اعتماد اتحادی ملک ترکی ہے علاوہ ازیں، فیتو دہشتگرد تنظیم کی امریکہ میں موجودگی کو ختم کرنے کے مطالبے کا بھی صدر نے اعادہ کیا ۔
ٹرمپ نے بھی اس موقع پر کہا کہ ترکی کی جانب سے روسی ایس 400 دفاعی میزائل نظام کی خریداری کے معاملے پر بھی بات ہوئی ہے جبکہ دونوں فریقین کے درمیان 100 ارب ڈالر کے ایک تجارتی سمجھوتے پر غور بھی کیا گیاہے۔