ترکی کو ایف۔ 35 منصوبے سے خارج کرنا سرا سر نا انصافی ہے، وزیر دفاع

ترکی دو ہزار کی دہائی سے اپنی فضائی حدود کی رکھوالی کے لیے اپنے سٹریٹیجک شراکت دار امریکہ سے رجوع کرتا آیا ہے لیکن اس نے کبھی بھی ترکی کو تسلی بخش جواب نہیں دیا

1238827
ترکی کو ایف۔ 35 منصوبے سے خارج کرنا سرا سر نا انصافی ہے، وزیر دفاع

 

وزیرِ دفاع خلوصی عقار کا کہنا ہے کہ ترکی کو ایف۔35 پروگرام سے خارج کیا جانا نیٹو کی خاصکر جنوبی بازو کی قوتوں کو متاثر کرے گا۔

جناب عقار نے مسلح افواج کے سربراہ جنرل یاشار گولیر ، بری افواج کے کمانڈر جنرل امیت دُندار، بحریہ کے کمانڈر ایڈمیرل  عدان اوزبال اور فضائیہ  کے کمانڈر جنرل حسان کوچک آک یوز  کے ہمراہ شامی سرحدی علاقوں میں متعین ترک فوجی دستوں کا معائنہ کیا اور انادولو ایجنسی کے ایجنڈے کے حوالے سے سوالات کا جواب دیا۔

متحدہ امریکہ  کی جانب سے ترکی کو ایف۔35 پروگرام سے خارج کیے جانے کے فیصلے سے متعلق سوالات کا جواب  دینے والے وزیر عقار  نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ ترکی  کو میزائل اور فضائی خطرات لا حق ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ترکی دو ہزار کی دہائی سے اپنی فضائی حدود کی رکھوالی کے لیے اپنے سٹریٹیجک شراکت دار امریکہ سے رجوع کرتا آیا ہے لیکن اس نے کبھی بھی ترکی کو تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ اس دائرہ کار میں ایس۔ 400 کی خرید ایک ترجیح ہونے سے ہٹ کر  مجبوری بن گیا ہے۔ ایف۔35 منصوبے کے اہم شراکت داراور تمام تر ذمہ داریوں کو پورا کرنے والے ترکی  کو یکطرفہ اور غیر منصفانہ ایک فیصلے  کے ذریعے   اس منصوبے سے خارج کرنے کی کوشش قابل ِ قبول جواز پر مبنی نہیں ہے۔



متعللقہ خبریں