مسئلہ قبرص کے عدم حل کی وجہ صرف قبرصی یونانی انتظامیہ کا موقف ہے، ترک وزیر خارجہ

اس سے قبل مطابقت قائم ہونے والے بعض اعتماد افروز اقدامات پر بھی قبرصی انتظامیہ نے قدم اٹھانے سے گریز کیا ہے

1194959
مسئلہ قبرص کے عدم حل کی وجہ صرف قبرصی یونانی انتظامیہ کا موقف ہے، ترک وزیر خارجہ

وزیر خارجہ میولود چاوش اولوکا کہنا ہےکہ قبرصی ترک عوام  نے پائیدار حل کے لیے اپنی تمام تر ذمہ داریوں کو نبھایا ہے۔

ترک وزیر نے مختلف مذاکرات کی  غرض سے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے دورے کے دوران" عالمی صحافیوں کی کونسل" کے میڈیا اجلاس سے خطاب کیا۔

 انہوں نے قبرصی دعوے کو احسن طریقے سے سمجھنے اور بیان کرنے کے حوالے سے مذکورہ اجلاس کی اہمیت پر توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کے ساٹھ سال سے جاری  مسئلہ قبرص کے حل کے لئےقبرصی ترک عوام نے سیاسی مساوات پر مبنی پائیدار حل کی خاطر اپنی تمام تر ذمہ داریاں پوری کی ہیں۔

اس سلسلے میں بھاری تعداد میں مذاکرات اور منصوبوں پر عمل درآمد کیے جانے پر زور دیتے ہوئے ترک وزیر نے واضح کیا کہ تا حال  اس مسئلے کا مستقل حل تلاش نہیں کیا جا سکا گیا۔

 انہوں نے بتایا کہ مسئلے کے حل کو کھٹائی میں ڈالنے والا  یونانی فریق ہے، ترکی، شمالی قبرصی ترک جمہوریہ اورقبرصی ترک عوام نے ہمیشہ حل کے حق میں ہونے پر  اپنے موقف کا مظاہرہ کیا ہے،اس چیز کا گزشتہ  پانچ برسوں میں بطور وزیر خارجہ قریبی طور پر جائزہ لیا  ہے اور اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ عدم حل کی وجہ صرف اور صرف یونانی فریق ہے۔

چاوش اولو نے بتایا کہ قبرصی یونانی فریق نے جنیوا اورکرانس۔ مونتانا میں منعقدہ کانفرنس میں دونوں فریقین کے درمیان  مطابقت  طے پانے  والے معاملات پر بھی  پیچھے قدم ہٹایا ہے،اقوامِ متحدہ کی تازہ رپورٹوں کے مطابق جزیرے میں مذاکرات کے کسی نئےسلسلے کے آغاز کے لیے مشترکہ زمین موجود نہیں ہے، انہوں نے اس سلسلے میں ضائع کیے  جانے کا وقت  کے باقی نہ بچنے پر بھی   توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمام تر متبادل سمیت ممکنہ اقدامات پر نئے سرے سے مذاکرات کے لیے تیار ہونے کا ذکر کیا ہے۔ ہم کسی ایک حل پر مصر نہیں ہیں  اور نہ ہی اسی طرح کی کسی چیزکو ہمارے سامنے پیش کیے جانے کوصحیح  سمجھتے ہیں۔

قبرصی یونانی انتظامیہ کی جانب سے جزیرہ قبرص کے اردگرد موجود قدرتی وسائل کی  قبرصی ترکوں کے ساتھ تقسیم  کے حق میں نہ ہونے پر زور دیتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہم اس حوالے سے قبرصی یونانی انتظامیہ کی یکطرفہ سرگرمیوں کی مخالفت کرتے ہیں اور قبرصی ترکوں کے حقوق کو ضمانت میں لینے کی ضرورت دفاع کرتے چلےآرہے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل مطابقت قائم ہونے والے بعض اعتماد افروز اقدامات پر بھی قبرصی انتظامیہ نے قدم اٹھانے سے گریز کیا ہے، قبرصی ترک عوام کو نظر انداز کرنے والے،  سیاسی مساوات کی بنیاد پر مبنی نہ ہونے والے  اور قبرصی ترک عوام کے ارادے کووقعت نہ دینے والے کسی حل کو  قبول کرنا نا ممکن ہے۔ لہذا ہم آئندہ کے سلسلے میں پائیدارموقف  کا مظاہرہ کریں گے تاہم قبرصی ترک عوام، شمالی قبرصی ترک جمہوریہ اور ترکی کے  حقوق کے تحفظ کے لیے جو کچھ بھی لازمی ہوا ہم اسی پر مل جل کر عمل پیرا ہوں گے۔



متعللقہ خبریں