امریکہ کا مسئلہ ایس۔400 نہیں، ترکی کا زیادہ بااختیار ہونا ہے: صدر ایردوان

اس وقت جو، ایس۔400 کی خرید  پر، ہم پر چڑھائی کر رہے ہیں، مشکل وقت میں ان کا اپنے ڈیفنس سسٹم سمیٹ کر ترکی سے نکلنا ہمیں اچھی طرح یاد ہے: صدر رجب طیب ایردوان

1160359
امریکہ کا مسئلہ ایس۔400 نہیں، ترکی کا زیادہ بااختیار ہونا ہے: صدر ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ امریکہ کا مسئلہ ترکی کا ایس۔400 ائیر ڈیفنس سسٹم خریدنا نہیں بلکہ ترکی کا شام سمیت تمام علاقائی پیش رفتوں کے معاملے میں ذاتی ارادے  کے ساتھ  حرکت کرنا ہے۔

انہوں نے ضلع دیار بکر کے سیران تیپے اسپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ ٹرکش یوتھ وقف کے 5 ویں اجلاس میں شرکت کی اور اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ جیسے جیسے ترکی  اپنے پاوں پر کھڑا ہو رہا ہے تیسے تیسے ہمیں حق و انصاف  کی بات زیادہ  بلند آواز میں کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ لیکن اس صورتحال سے پریشان ہونے والے ابھی تک ماضی کی طرح اپنی منوانے کی کوشش میں ہیں۔ ترکی کے ایس۔400 خریدنے پر امریکہ کا ردعمل اس کی ایک  مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یہ چیز روز روشن کی طرح واضح ہے کہ ترکی نے اس ائیر ڈیفنس سسٹم کو کیوں خریدا ہے اور اسے کن شرائط میں اور  کس شکل میں استعمال کرے گا۔ اہل فکر  جو بھی ہے اسے معلوم ہے کہ اس معاملے کا نیٹو، ایف 35 جنگی طیاروں کے پروجیکٹ یا پھر امریکہ کی سلامتی کے ساتھ دُور دُور  سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ اگر ان سب خطرات میں کوئی بھی موجود نہیں ہے تو ایس۔400 کے معاملے میں کیوں اس قدر بھدی شکل میں ہمارے ملک پر چڑھائی کی جا رہی ہے؟ کیوں کہ مسئلہ اصل میں کچھ اور ہے۔ مسئلہ ایس۔400 نہیں ہے، مسئلہ ترکی کا شام سمیت علاقائی مسائل میں خود ارادی کے ساتھ کاروائی کرنے کا اہل ہونا ہے۔

اس معاملے میں ترکی کے کسی صورت پس قدمی نہ کرنے پر زور دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ اس وقت جو، ایس۔400 کی خرید  پر، ہم پر چڑھائی کر رہے ہیں ماضی قریب میں ہمارے وطن کی زمین پر دہشت گردوں کے راکٹ   گرنے  اور بم  برسائے جانے کے وقت ان کا ترکی میں موجود اپنے ڈیفنس سسٹموں کوسمیٹ کر نکلنا ہمیں اچھی طرح یاد ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا  ہے کہ  انشاء اللہ ماضی کی طرح  اس معاملے کو بھی ہم عقل سلیم، منطق اور مشترکہ مفادات  کو پیش نظر رکھتے ہوئے حل کریں گے۔



متعللقہ خبریں