بعض ممالک داعش کے خلاف جنگ کی آڑ میں شام میں فائدے اٹھا رہے ہیں، صدر ایردوان

علیحدگی پسند تنظیم PKK کے شام میں بازو وائے پی جی کا واحد ہدف ترکی ہے

1095886
بعض ممالک داعش کے خلاف جنگ کی آڑ میں شام میں فائدے اٹھا رہے ہیں، صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے علیحدگی پسند  دہشت گرد تنظیم PKK کی شام میں شاخ وائے پی جی کے خلاف فوجی کاروائی کا اشارہ دیا ہے۔

جناب ایردوان نے اپنی سیاسی جماعت آک پارٹی کے  پارلیمانی گروپ سے خطاب میں  ایجنڈے کے معاملات پر اپنے جائزے پیش کیے۔

بعض ممالک کے دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ کی آڑ میں اپنے مفادات کے لیے کام کرنے کا ذکر کرنے والے صدر نے بتایا کہ"داعش  کا بہانہ بناتے ہوئے  ہر کس شام میں اپنے مفادات اور اثرِ رسوخ میں اضافے کی کوشش میں ہے تو ہم تمام  تر خطرات اپنے سر مول لیتے ہوئے میدان ِ جنگ میں اُترے اور دہشت گردوں پر کاری ضرب لگائی، شام میں داعش کا وجود نہیں پایا جاتا محض اس کے نام تلے  اس ملک اور خطے میں انتشار پید اکرنے  کا مقصد رکھنے والے مختصر پیمانے کے گروہ موجود ہیں ۔"

" ہم چند ماہ کے اندر اس دہشت گرد تنظیم  کا مکمل طور پر صفایا کرنے کی ضمانت دیتے ہیں" کہنے والے صدر ایردوان نے واضح کیا کہ "دین اسلام کے  لیے درد سر بننے والی  اس دہشت گرد تنظیم کو ختم کرنے کا آپریشن  ہم نے شروع کردیا ہے تا ہم بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ داعش کے خلاف جنگ کرنے کا واہ ویلا مچانے والوں  نے اس تنظیم کے خلاف ذرا بھر اقدامات نہیں اٹھائے۔"

علیحدگی پسند تنظیم PKK کے شام میں بازو وائے پی جی کا واحد ہدف ترکی ہونے پر زور دیتے ہوئے جناب ایردوان  نے کہا کہ اس خطرے کے سامنے عدم رد عمل کا مظاہرہ کرنا  نا  ممکن ہے۔

انہوں نے بتایا "ہمارا ہدف  ہمارے وطن کو نشانہ بنانے والے  دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ ہمارے اتحادیوں، سٹریٹیجک شراکت داروں  اور ہمارے ساتھ باہمی تعلقات کو مزید تقویت دیتے ہوئے آگے لیجانے کے  خواہاں فریقین کے لیے یہ ایک  موقع ہے۔ اگر انہوں نے دہشت گردوں کے مخالف جانب صف بنائی تو ہم  سمجھیں گے  کہ یہ ہمارے ساتھ ہیں۔



متعللقہ خبریں