ہم روس اور ایران کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں: صدر ایردوان

مہاجرین کی لہر ہوتی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ وقت کرے گا لیکن ایسی کسی لہر کا سدباب کرنے کے لئے خواہ روس کے ساتھ  ہو خواہ ایران کے ساتھ ہم  ضروری مذاکرات کر رہے ہیں: صدر ایردوان

992999
ہم روس اور ایران کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں: صدر ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے اقوام متحدہ کی طرف سے شام کے شہر ادلب  سے ترکی کی طرف  مہاجرین کی تازہ  لہر کی وارننگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اس بارے میں روس اور ایران کے ساتھ بات کی ہے۔

صدر ایردوان نے نماز عید مارمرا الٰہیات  جامع مسجد میں ادا کی اور نماز کے بعد اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دئیے۔

صدر ایردوان سے سوال کیا گیا  کہ ادلب میں شامی انتظامیہ کے حملے جاری ہیں اور اقوام متحدہ کی طرف سے ایک وارننگ آ گئی ہے کہ ترکی کی طرف مہاجرین کی ایک نئی لہر ہو سکتی ہے۔ کیا مہاجرین کی ایسی کوئی لہر متوقع ہے ؟ اگر ہاں تو اس کے مقابل تدابیر کیا ہوں گی؟

جواب میں صدر ایردوان نے کہا کہ ادلب  میں انتظامیہ اور خاص طور پر روس نے وہاں موجود دہشت گرد تنظیموں کو نشانہ بنایا۔ یقیناً ہماری تمنا یہی ہے کہ ادلب میں جلد از جلد امن قائم ہو جیسے عفرین میں حالات کو معمول پر لایا گیا ہے اسی طرح ادلب میں بھی کامیابی حاصل کی جائے۔ مہاجرین کی لہر ہوتی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ وقت کرے گا لیکن ایسی کسی لہر کا سدباب کرنے کے لئے خواہ روس کے ساتھ  ہو خواہ ایران کے ساتھ ہم  ضروری مذاکرات کر رہے ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ تل رفات ایک اہم صورتحال پیش کر رہا ہے اس پر جس قدر کم نقصان کے ساتھ قابو پائیں گے اسی قدر بہتر ہو گا۔



متعللقہ خبریں