ترکی ہوجا لی قتل عام کی سخت ترین طریقے سے مذمت کرتا ہے، ترک وزیر اعظم

آرمینیا کی جارحیت اور آذربائیجان کی سرزمین پر قبضے کی بنا پر دس لاکھ سے زائد  آذربائیجانی  بھائی    مہاجروں  کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں

918121
ترکی ہوجا لی قتل عام کی سخت ترین طریقے سے مذمت کرتا ہے، ترک وزیر اعظم

وزیر اعظم  بن علی یلدرم  نے  آذربائیجان کی سرزمین  کے تقریباً 20 فیصد رقبے پر  ایک چوتھائی صدی  سے  آرمینی قبضے کی سخت ترین طریقے سے مذمت کی ہے۔

وزیر اعظم یلدرم نے  ہوجا لی قتل عام  کی 26 ویں برسی  کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں اس بات کی یاد دہانی کرائی  کہ 26 فروری سن 1992 کو جمہوریہ آرمینیا کے فوجی دستوں  کی جانب سے  آذربائیجان کے بالائی قاراباغ کے ہوجا لی قصبے  پر  حملے کے  نتیجے میں 106 خواتین، 63 بچوں اور 70 بوڑھوں  سمیت مجموعی پر 613 آذربائیجانی شہریوں کو خونخوار  طریقے سے قتل اورایک ہزار 275 افراد کو یرغمال بنایا گیا  تھا۔

انہوں نے کہا اس مذموم واقع کے بعد 26 برسوں کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود ڈیڑھ سو افراد  کے انجام    کا علم نہیں ہو سکا اور نہ ہی اس جرم    کے مرتکب افراد  کو عدالتی کٹہرے میں  پیش کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ"آرمینیا کی جارحیت اور آذربائیجان کی سرزمین پر قبضے کی بنا پر دس لاکھ سے زائد  آذربائیجانی  بھائی    مہاجروں  کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ ترکی   آرمینیا کے گزشتہ ایک چوتھائی صدی سے زائد عرصے   سے آذربائیجان کے20 فیصد رقبے کو اپنے زیر تسط رکھنے کی شدید  مذمت کرتا ہے۔ ہماری دعا ہے کہ رب العزت  قتل عام میں اپنی جانوں سے ہاتھ بیٹھنے والوں  کی مغفرت اور ان  کے لواحقین کے صبر و جمیل  عطا فرمائے۔"



متعللقہ خبریں