ہم اپنے ناقابل تسخیر اتحاد و اخوت کی مدد سے دشمن کو نیست و نابود کر دیں گے۔ دولت باہچے لی

یہ حملہ ترکی پر، ہمارے امن و سکون پر، باہمی اتحاد پر، بھائی چارے  پر اور اصل میں ہم سب پر کیا گیا ہے۔ وزیر انصاف بکر بوزداع

642454
ہم اپنے ناقابل تسخیر اتحاد و اخوت کی مدد سے دشمن کو نیست و نابود کر دیں گے۔ دولت باہچے لی

استنبول میں دہشت گردی کے حملے  پر ملک بھر سے بھی ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

ترکی کی قومی اسمبلی کے گروپ ڈپٹی  چئیر مین عاکف  حمزہ چیبی  نے 39 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہلاک ہونے والوں کا غم ہم سب مل کر منائیں تو دہشت گردی کو شکست دے سکتے ہیں"۔

حمزہ چیبی نے حملے کی جگہ کا دورہ  کرنے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ میری تمنا ہے کہ دہشت گردی اپنے اختتام کو پہنچے ، ہمیں دہشتگردی کا عادی نہیں بننا چاہیے بلکہ بحثیت ملت اس کے مقابل باوقار طریقے سے کھڑے ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس  واقعے کے مقابل پورے معاشرے کا باہم متحد  ہونا ضروری ہے اور اگر ہم سب کے مل کر اس  تکلیف کو محسوس کریں تو دہشتگردی کو شکست دے سکتے ہیں۔

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے استنبول میں دہشت گردی کے حملے سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "دہشت گردی کا ہدف ملک کا اتحاد ہے۔

اپنے سرکاری ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں چاوش اولو نے کہا ہے کہ میں  اللہ تعالی سے، حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لئے، مغفرت اور زخمیوں کے لئے فوری شفا  کا طلبگار ہوں"۔

 انہوں نے کہا کہ"  دہشتگردی کا ہدف ہمارا ملّی اتحاد ہے۔"

وزیر انصاف بکر بوزداع نے بھی اپنے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ " میں استنبول میں  ہونے والے حملے کی، حملہ کرنے  والوں اور اس حملے کا حکم دینے والوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ یہ حملہ ترکی پر، ہمارے امن و سکون پر، باہمی اتحاد پر، بھائی چارے  پر اور اصل میں ہم سب پر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کے منفور حملے ہمارے باہمی اتحاد کو بھائی چارے کو  ختم نہیں کر سکیں گے اور دہشتگردی کے جڑ سے خاتمے کے لئے  ترکی کی موثر جدو جہد جاری رہے گی۔

وزیر رسل و رسائل ، نیوی گیشن و مواصلات احمد آرسلان نے بھی اپنے پیغام میں کہا ہے کہ استنبول میں دہشت گردی کے حملے نے  دہشتگردی کے مکروہ ، خونی اور بدکار چہرے کو آج شام ایک دفعہ پھر دکھایا ہے۔

آرسلان نے کہا کہ ترکی نے اپنی 79 ملین آبادی کے ساتھ  15 جولائی کو جس جدوجہد کا آغاز کیا تھا وہ جدوجہد ملک میں ہر نوعیت کی دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

وزیر ترقی لطفی ایلوان نے بھی اپنے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ پیغام میں کہا کہ استنبول میں دہشتگ ردی کے حملے نے پوری انسانیت کو ہدف بنایا ہے۔

محنت و سماجی امور کے وزیر مہمت موذن اولو نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ "معصوم انسانوں کا قتل انسانیت کے ضمیر کا قتل ہے"۔

ٹرکش جنرل اسٹاف نے بھی تحریری بیان کے ساتھ استنبول میں دہشت گردی کے حملے کی مذمت کی ہے اور اسے  وحشیانہ  اقدام قرار دیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف اپنی جدوجہد کو پہلے جیسے عزم کے ساتھ جاری رکھیں گے۔

ریپبلکن پیپلز پارٹی کے چئیر مین کمال کلچ دار اولو نے بھی کہا ہے دہشت گرد تنظیموں کا ہدف  اس اعتماد اور احترام کے جذبے کو متزلزل کرنا ہے کہ جو اپنے ملک کے لئے ہمارے دلوں میں موجود ہے۔

نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے چئیر مین دولت باہچے لی نے بھی اپنے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ترکی اس وقت حقیقی معنوں میں میدان جنگ میں نظر آ رہا ہے۔ لیکن ہم ملت وحکومت  کی حیثیت سے ہمیشہ باہمی اتحاد میں رہیں گے  اوراپنے ناقابل تسخیر اتحاد و اخوت کی مدد سے دشمن کو نیست و نابود کر دیں گے۔



متعللقہ خبریں