ترک صدر کے نیو یارک میں خطاب کی سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر بازگشت
ٹویٹر پر #ErdoganVoiceofTheOppressed ٹیگ قلیل مدت کے اندر ہزاروں پیغامات کی بدولت ٹرینڈنگ ٹاپک کی ماہیت اختیار کر گیا
متحدہ امریکہ کے شہر نیو یارک میں منعقدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرنے والے رجب طیب ایردوان کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر خوب بازگشت سنائی دی۔
ٹویٹر پر #ErdoganVoiceofTheOppressed ٹیگ قلیل مدت کے اندر ہزاروں پیغامات کی بدولت ٹرینڈنگ ٹاپک کی ماہیت اختیار کر گیا۔
صدر رجب طیب ایردوان نے اہم پیغامات پر مبنی خطاب میں شام اور عراق میں ہزاروں کی تعداد میں انسانوں کے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے کے عمل کے جاری ہونے کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اپنے اپنے گھر بار کو ترک کرنے پر مجبور ہونے والے مہاجرین کو خطہ یورپ میں حقارت آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ" دہشت گردی اور جنگوں کے چنگل میں پھنسے کئی ایک ملکوں میں لاکھوں بچے، خواتین، نوجوان اور بوڑھے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ موت و ظلم کے ڈر سے راہ فرار اختیار کرنے والے مہاجرین کو یورپی شہروں میں تحقیر آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دنیا کے کئی ملکوں انسان فاقہ کشی، موذی امراض ، غربت اور جہالت سے دو چار ہیں۔ یہ انسانی وقار اور ضمیر کو زخمی کرنے والی ایک شرمناک حقیقت ہے۔ اس بھی کہیں زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ مذکورہ بحران اور مسائل کا دراصل آسان حل موجود ہے۔ آئندہ کی نسلوں کا امن و آشتی، خوشحالی اور تحفظ کا دارو مدار آج اٹھائے جانے والے اقدامات اور تدابیر پر ہے۔ "
صدر ایردوان کے اس خطاب کو سوشل میڈیا میں کافی پذیرائی ملی اور قلیل مدت میں ہی ہزاروں پیغامات دیے گئے۔