انقلاب کی رات ان سے  رابطہ کرنے والے پہلے وزیر خارجہ لاجاک تھے،مولود چاوش اولو

سلوواکیہ کے وزیر خارجہ میرو سلاو لاجاک حکومت کا تختہ الٹانے کی کوشش کے بعد ترکی کی حمایت کی غرض سے انقرہ پہنچ گئے ہیں ۔

559597
انقلاب کی رات ان سے  رابطہ کرنے والے پہلے وزیر خارجہ لاجاک تھے،مولود چاوش اولو
yıldırım-lajcak.jpg
yıldırım-lajcak.jpg

 

 سلوواکیہ کے وزیر خارجہ میرو سلاو لاجاک 15 جولائی کو دہشت گرد تنظیم فیتو کیطرف سے حکومت کا تختہ الٹانے کی کوشش کے بعد ترکی کی حمایت کی غرض سے انقرہ پہنچ گئے ہیں ۔ 

انھوں نے سب سے پہلے وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کیساتھ  بالمشافہ اور بین الاوفود مذاکرات کیے ۔  مذاکرات کے بعد وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا کہ انقلاب کی رات ان سے  رابطہ کرنے والے پہلے وزیر خارجہ لاجاک تھے ۔انھوں نے انقلاب کا نتیجہ واضح ہونے سے پہلے ہی ترکی کی منتخب حکومت کا تختہ الٹانے کی کوشش کی  سخت  مذمت کی تھی  اور حکومت ترکی کی بھرپور  حمایت  کا اظہار کیا تھا ۔  ہم ان کی اس حمایت کو کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے ۔ کیونکہ  سچی دوستی یہی ہے ۔

انھوں نے اسطرف توجہ دلائی کہ مذاکرات کے دوران ترکی کی یورپی یونین میں رکنیت کے موضوع کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔سلواکیہ یورپی یونین کے موجودہ دور کا صدر ہے۔  یورپی یونین کی رکنیت ہمارا سٹریٹیجک ہدف ہے لیکن ہم مساوی شرائط رکھنے والا ایک معزز رکن بننے کے خواہشمند ہیں ۔ مستقبل میں ترکی اور یورپی یونین کے درمیان اعتماد کے ماحول کو جانبر کرنے کے لیے ترکی ضروری قدم اٹھانے کے لیے تیا ر ہے ۔

سلوواکیہ کے وزیر خارجہ نے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسمائیل قہرامان کیساتھ بھی ملاقات کی ۔ قہرامان نے ترکی کی حمایت کی وجہ سے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انقلاب کے نقوش مٹنے لگے ہیں ۔عنقریب ہی حالات معمول پر آجائیں گے او ر کامیابیوں کیساتھ اس دور کو  یاد کیا جائے گا

وزیر خارجہ  لاجک  نے بعد میں وزیر اعظم بن علی یلدرم کیساتھ قصر چنکایہ میں ملاقات کی ۔وزیر اعظم نے انقلاب کے دوران ترکی کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تاخیر سے سہی لیکن یورپی یونین کے ممالک  کےترکی کے حالیہ دورے ہمارے لیے معنی خیز ہیں ۔

انھو ں نے سلواکیہ کے دور صدارت میں ترکی اور یورپی یونین کے تعلقات میں پیش  رفت ہونے کی امید ظاہر کی اور کہا  کہ  ترکی غیر قانونی ہجرت کیخلاف   جدوجہد کے معاہدے کا پابند ہے لیکن یورپی یونین کو بھی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے ۔

ط

 

 سلوواکیہ کے وزیر خارجہ میرو سلاو لاجاک 15 جولائی کو دہشت گرد تنظیم فیتو کیطرف سے حکومت کا تختہ الٹانے کی کوشش کے بعد ترکی کی حمایت کی غرض سے انقرہ پہنچ گئے ہیں ۔ 

انھوں نے سب سے پہلے وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کیساتھ  بالمشافہ اور بین الاوفود مذاکرات کیے ۔  مذاکرات کے بعد وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا کہ انقلاب کی رات ان سے  رابطہ کرنے والے پہلے وزیر خارجہ لاجاک تھے ۔انھوں نے انقلاب کا نتیجہ واضح ہونے سے پہلے ہی ترکی کی منتخب حکومت کا تختہ الٹانے کی کوشش کی  سخت  مذمت کی تھی  اور حکومت ترکی کی بھرپور  حمایت  کا اظہار کیا تھا ۔  ہم ان کی اس حمایت کو کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے ۔ کیونکہ  سچی دوستی یہی ہے ۔

انھوں نے اسطرف توجہ دلائی کہ مذاکرات کے دوران ترکی کی یورپی یونین میں رکنیت کے موضوع کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔سلواکیہ یورپی یونین کے موجودہ دور کا صدر ہے۔  یورپی یونین کی رکنیت ہمارا سٹریٹیجک ہدف ہے لیکن ہم مساوی شرائط رکھنے والا ایک معزز رکن بننے کے خواہشمند ہیں ۔ مستقبل میں ترکی اور یورپی یونین کے درمیان اعتماد کے ماحول کو جانبر کرنے کے لیے ترکی ضروری قدم اٹھانے کے لیے تیا ر ہے ۔

سلوواکیہ کے وزیر خارجہ نے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسمائیل قہرامان کیساتھ بھی ملاقات کی ۔ قہرامان نے ترکی کی حمایت کی وجہ سے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انقلاب کے نقوش مٹنے لگے ہیں ۔عنقریب ہی حالات معمول پر آجائیں گے او ر کامیابیوں کیساتھ اس دور کو  یاد کیا جائے گا

وزیر خارجہ  لاجک  نے بعد میں وزیر اعظم بن علی یلدرم کیساتھ قصر چنکایہ میں ملاقات کی ۔وزیر اعظم نے انقلاب کے دوران ترکی کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تاخیر سے سہی لیکن یورپی یونین کے ممالک  کےترکی کے حالیہ دورے ہمارے لیے معنی خیز ہیں ۔

انھو ں نے سلواکیہ کے دور صدارت میں ترکی اور یورپی یونین کے تعلقات میں پیش  رفت ہونے کی امید ظاہر کی اور کہا  کہ  ترکی غیر قانونی ہجرت کیخلاف   جدوجہد کے معاہدے کا پابند ہے لیکن یورپی یونین کو بھی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے ۔

لاجک نے بھی  اس بات کی یقین دھانی کروائی کہ  وہ اپنے  دور صدارت میں  ترکی کی یورپی یونین میں حمایت کو جاری رکھیں گے ۔



متعللقہ خبریں