ینی کاپی جلسہ عام سےترک سیاستدانوں اور جنرل حلوصی آقار کا خطاب

وزیراعظم  اور جسٹس اینڈ ڈولپمینٹ پارٹی کے چئیرمین   بن علی یلدرم ، ری پبلیکن پیپلز پارٹی کے چئیرمین  کمال کلیچدار اولو  اور نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی  کے چئیرمین  دولت باہچے لی  کے  اسٹیج   پر آنے  اور سلام کرنے  نے  عوام کو یک جہتی کا نیا  سبق دیا ہے

546991
ینی کاپی جلسہ عام سےترک سیاستدانوں اور جنرل حلوصی آقار کا خطاب
demokrasi ve sehitler mitingi3.jpg
demokrasi ve sehitler mitingi2.jpg
demokrasi ve sehitler mitingi1.jpg
demokrasi ve sehitler mitingi1.jpg
demokrasi ve sehitler mitingi2.jpg
demokrasi ve sehitler mitingi3.jpg
demokrasi ve sehitler mitingi1.jpg
demokrasi ve sehitler mitingi2.jpg
demokrasi ve sehitler mitingi3.jpg

http://www.trt.net.tr/miting/

 

استنبول  میں جمہوریت اور شہدا ء  کی یاد میں ہونے والے جلسہ عام میں نئی تاریخ رقم کی جا رہی ہے۔

صبح سویرے  ینی کاپی   کے علاقے کا رخ کرنے   والے عوام  کے جوش و خروش  میں اس وقت بے حد اجافہ ہو گیا جب صدر رجب طیب ایردوان   اس میدان پہنچے۔

وزیراعظم  اور جسٹس اینڈ ڈولپمینٹ پارٹی کے چئیرمین   بن علی یلدرم ، ری پبلیکن پیپلز پارٹی کے چئیرمین  کمال کلیچدار اولو  اور نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی  کے چئیرمین  دولت باہچے لی  کے  اسٹیج   پر آنے  اور سلام کرنے  نے  عوام کو یک جہتی کا نیا  سبق دیا ہے۔

شہداء کی یاد میں ایک منٹ کی  خاموشی  کے بعد قومی ترانے کے بجائے جانے  کے بعد   محکمہ مذہبی امور کے چئیرمین   مہمت گؤرمیز  نے 15 جولائی  کو   شہید ہونے والے 239 باشندوں  کے لیے دعا  کروائی ۔ 

اس جلسہ عام میں سب سے پہلے  نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے چئیرمین  دولت باہچے لی نے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ 15 جولائی  کو ہونے والی بغاوت  کے پیچھے  استعماری قوتوں کا ہاتھ ہے  اور انہوں نے  ہمارے  ان چند ایک فوجیوں کو اپنے آلہ کار کےطور  پر استعمال کیا ہے۔  ایک عالم اور   امام کے روپ میں  ایک دہشت گرد  نے  ترکی میں بڑے پیمانے  قتل کروانے  کا حکم صادرکیا اور بڑے پیمانے پر قتل کروایا۔

انہوں نے کہا کہ اس روز ٹینکوں نے کے آگے لیٹ کو ترک قوم نے ایک سیسی پلائی ہوئی دیوار ہونے کا ثبوت فراہم کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ ترک قوم نے  اپنے سینے  پر ایسے گولیا ں کھائیں جیسے ان پر پھول  پھینکے گئے ہوں ۔

باہچے لی کے بعد  ری پبلیکن پیپلز پارٹی کے چئیرمین  کملا کلیچ دار اولو  نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ    اس خونی واقعے سے سب سیاستدانوں کو سبق سیکھنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ   جدید دور میں داخل ہونے والے اور مفاہمت کی ثقافت  پر یقین رکھنے  والے ملک ترکی کو   مساجد، بیرکوں،  اور عدالتوں  میں سیاست کرنے کی بجائے   تمام   حالات میں جمہوریت کا ساتھ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا نہ مارشل لاء اور نہ ہی  ڈکٹیٹر شپ ہمیں صرف اور صرف  جمہوریت چاہیے۔  انہوں نے کہا کہ قوم   سے بڑھ کر  ہمیں کوئی اور چیز عزیز نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا ہم سب  کو تحفظ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پارلیمانی سسٹم کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

کلیچدار  اولو کے خطاب کے بعد  چیف آف جنرل سٹاف جنرل  حلوصی آقار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  15 جولائی  کو ترک مسلح افواج  میں    ایک گروپ  نے دہشت گرد تنظیم فیتو  کے آلہ کار کے طور پر  ترک قوم  کی تاریخ میں ایک ایسا دھبہ لگادیا ہے جس کی اس سے پہلے کبھی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔  تاہم ترک  قوم نے اس گروپ کاایسا سبق سکھا دیا ہے جو کو وہ  کبھی بھی فراموش نہیں کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  فوج میں شامل  اس چھوٹے سے گروپ کو فوج سے مکمل طور پر صاف کرنے کے بعد  فوج  کا مورال بہت بلند ہوگیا ہے اور فوج پہلے کی طرح  عوام اور  حکومت کے زیر کنٹرول اپنے فرائض ادا کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ   اس   ناکام بغاوت  کے موقع پر  عوام نے یہ ثابت کردیا ہے کہ  وہ حقیقی فوج کے ساتھ ہیں اور فوج بھی ان کے ساتھ ہے۔  

اس موقع پر وزیراعظم بن علی یلدرم نےاسٹیج پر موجود تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور عوام   کو سلام   کرتے ہوئے  اپنے خطاب کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے اکیاسی  شہروں  اور شمالی قبرصی ترک جمہوریہ  میں  تمام  عوام کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ 15 جولائی  ترکوں کی دوسری جنگ آزادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ   اس قوم نے  اس سرزمین پر  بے غیریسے زندگی بسر کرنے کی بجائے   زمین کے نیچے دفن ہو کر  باعزت زندگی  بسر کرنے کو ترجیح دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ     دہشت گرد تنظیم پی کے کے  کی جانب سے ترک قوم کے اندر ننفرت کو جو بیج بوئے جا رہے ہیں اس کو ختم کرکے دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 15 جولائی کے  غداوروں کا اب صفایا  کیا جاچکا ہے اور  قوم  کو  مشکلات میں مبتلا کرنے والے تمام عناصر کا خاتمہ  کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ  دہشت گرد تنظیم فیتو  کے سرغنہ  کو ترکی لاتےہوئے اس خونی  واقعے کا حساب لیا جائے گا۔

ترکی کی قومی اسمبلی کے اسپیکر  اسماعیل  قہارامان  نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے  کہا 15 جولائی کوجب ان غداروں نے حملہ کیا تو  قومی اسمبلی  میں فرائض سرانجام دینے کا سلسلہ جاری تھا ۔ باغیوں نے اس رات  قومی اسمبلی  پر بمباری کرتے ہوئے دراصل   قوم کے دل پر بمباری کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم نے عزم   اور جسارت  دکھاتے ہوئے  اس بغاوت کو کچل دیا  اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے  ترکی میں  بغاوت کے دروازے بند کردیے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ  قوم   مملکت کے بغیر اور  مملکت  فوج کے بغیر  ممکن نہیں ہے۔  



متعللقہ خبریں