یورپی یونین نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا تو ترکی بھی معاہدے کا پابند رہے گا،ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ اگریورپی یونین نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کیا تو 18 مارچ کو ہونے والے واپسی قبول معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا ۔

466468
یورپی یونین نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا تو ترکی بھی معاہدے کا پابند رہے گا،ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ اگریورپی یونین نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کیا تو 18 مارچ کو ہونے والے واپسی قبول معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا ۔

انھوں نے کہا کہ اگر یورپی یونین نے ضروری قدم نہ اٹھائے تو معاہدوں کی جن شقوں کی میں نے توثیق کرنی ہے ان کی توثیق نہیں کروں گا کیونکہ معاہدے کے متن پر ہو بہو عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے محکمہ پولیس کے قیام کی 171 وں سالگرہ کے موقع پر صدارتی محل سے پولیس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 18 مارچ کو ہونے والے معاہدے کا اصل مقصد بحیرہ ایجئین میں ہونے والے جانی نقصان کی روک تھام کرنا اور غیر قانونی ہجرت کو روکنا تھا ۔ غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے والے ہر مہاجر کو ترکی واپس بھیجنے کے بدلے ترکی سے ایک شامی پناہ گزین کو یورپ بلانا تھا ۔یہ مبادلہ 72 ہزار افراد کی واپسی تک جاری رہے گا اس کے بعد یورپی یونین کیساتھ دوبارہ مذاکرات کیے جائیں گے ۔ یورپ نے ترکی میں موجود شامی پناہ گزینوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 6 ارب یورو ادا کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ اس طرح یورپ تاخیر سے سہی لیکن اپنی ذمہ داریوں کو کچھ حد تک پورا کرئے گا لیکن ابھی یورپ نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے ہیں ۔ اگر یورپ نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو ترکی بھی اس پر عمل درآمد نہیں کرئے گا ۔ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ ترکی بھیجے جانے والے تمام مہاجرین کو قبول کرئے گا اور ایک غیر جانبدار علاقہ تشکیل دیتے ہوئے انھیں وہاں رہائش پذیر کرئے گا لیکن یہ ناممکن ہے کیونکہ واپسی قبول صرف متعلقہ ملک کی توثیق سے عمل میں آئے گی ۔



متعللقہ خبریں