صدر ایردوان کا ملکی صورتِ ھال سے متعلق طیارے میں جائزہ

نہوں نے اس موقع پر دہشت گرد تنظیم پی کے کے اور داعش کے خلاف فوجی آپریشن سمیت ترکی ترکی کے ایجنڈے کے بارے میں بیان دیتے ہوئے ترکی کے دوبارہ نوئے کی دہائی میں دفاخل ہونے کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ دور واپس نہیں آسکتا ہے

312691
صدر ایردوان کا ملکی صورتِ ھال سے متعلق  طیارے میں جائزہ

چین اور انڈونیشیا کے دورے کے بعد پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد تشریف لے جانے والے صدر رجب طیب ایردوان نے طیارے میں صحافیوں سے بات چیت۔
انہوں نے اس موقع پر دہشت گرد تنظیم پی کے کے اور داعش کے خلاف فوجی آپریشن سمیت ترکی ترکی کے ایجنڈے کے بارے میں بیان دیتے ہوئے ترکی کے دوبارہ نوئے کی دہائی میں دفاخل ہونے کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ دور واپس نہیں آسکتا ہے۔ پی کے کے نے سن 2013 میں اسلحے کو ترک کرنے کے بارے میں وعدہ کیا تھا لیکن اس نے دوبارہ سے دہشت گردی کے حملوں کا آغاز کردیا ہے۔ مملکت اس صورتحال پر خاموش نہیں رہ سکتی ہے اور ہم بھی صدر کے ہونے کے ناتے خاموشی اختیار نہیں کرسکتے ہیں ۔ ہمیں آئین کی رو سے و کردار دیا گیا ہے اس کو ادا کرنے کے پابند ہیں۔ یہ اب نوے کی دہائی کا ترکی نہیں ہے۔ دس اگست 2014 کو عوام کے براہ راست ووٹوں سے منتخب صدر ہوں۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف فوجی آپریشن کے دائرہ کار میں ترکی اور متحدہ امریکہ کے تعلقات کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے 22 جولائی کے متحدہ امریکہ کے صدر باراک اوباما سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم نے مشرق، جنوب مشرق اور بڑے بڑے شہروں میں دہشت گردی کی جو وارداتیں کی ہیں وہ وہ کسی بھی جمہوری ملک کےلیے قابلِ قبول نہیں ہیں۔اس بارے میں ہر گز خاموشی اختیار نہیں کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا داعش اور پی کے کے کے خلاف کیے جانے والے فوجی آپریشن کے بارے میں متعلق ممالک کو بھی معلومات فراہم کی ہیں اور پوری دنیا میں ہماری ان کاروائیوں کی حمایت کی ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں