23 اپریل قومی اسمبلی کے قیام کا استقبالیہ

وزیر اعظم داود اولو نے اس موقع پر آرمینی واقعات کے حوالے سے عالمی سربراہان کے بیانات پر اپنے جائزے پیش کیے

247866
23 اپریل  قومی اسمبلی کے قیام کا استقبالیہ

ترک قومی اسمبلی کے قیام کی 95 ویں سالگرہ کو 23 اپریل استقبالیہ کے نام سے منایا گیا ۔
سن 1915 کے واقعات بھی 23 اپریل کی رسیپشن میں سیاستدانوں کے ایجنڈے میں شامل تھے۔
وزیر اعظم احمد داؤد اولو نے روسی صدر ولادیمر پوٹن کے سن 1915 کے واقعات کے حوالے سے "نسل کشی" کی اصطلاح استعمال کرنے پر رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے لازمی اقدامات اٹھائے جائینگے۔
پوٹن اور فرانسیسی صدر اولاند کے آرمینیا میں آج منعقد ہونے والی یادگاری تقریبات میں شرکت کرنے پر نکتہ چینی کرنے والے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس چیز نے منسک گروپ کی غیر جانبداری پر کاری ضرب لگائی ہے۔
آرمینی دعووں کے موضوع پر " ایک سو سال قبل کے واقعات پر سیاست کرنے والے لوگ موجود ہیں" کہنے والے وزیر اعظم داؤد اولو نے کہا کہ " ہم ماضی پر بات کرنے اور حقائق کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں ، لیکن اس کے لیے آپ کو مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا۔ "
نائب وزیر اعظم یالچن آک دوآن نے پوٹن کے اعلانات کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ " یہ بیانات فطری طور پر ہمارے لیے افسوس دہ ہیں، ان ملکوں کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات کافی مضبوط ہیں ، لہذا بیانات سے ہٹ کر عملی اقدامات ایک غیر متوقع فعل ہے۔
قوم پرست تحریک پارٹی کے رہنما دولت باھچے لی کا کہنا ہے کہ ہمیں امریکہ اور یورپ کے نسل کشی کی اصطلاح استعمال کرنے یا نہ کرنے کے معاملے میں اٹکنا نہیں چاہیے۔
یہ موضوع اب ترکی کے ایجنڈے سے ہٹنا چاہیے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں